ایگزیکٹ کے ملازم نے جرم تسلیم کرلیا
Reading Time: < 1 minuteامریکا میں جعلی ڈگریاں دینے والی پاکستانی کمپنی ایگزیکٹ کیلئے کام کرنے والے عمیر حامد نے اپنا جرم تسلیم کرلیا ہے، امریکی حکومت کے نظام انصاف کی سرکاری ویب سائٹ پرجاری بیان کے مطابق امریکا کے قائم مقام اٹارنی برائے جنوبی نیویارک جون ایچ کم نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔
ملزم عمیر حامد جو خود کو بطور شاہ خان یا صرف شاہ کے متعارف کراتا رہا، نے ڈسٹرکٹ جج رونی ابرامز کے سامنے آن لائن ڈگری مل کے فراڈ کی سازش میں شریک ہونے کا اقرار کیا جس کے ذریعے کروڑوں امریکی ڈالرز بٹورے گئے۔ امریکا کے نظام انصاف کے ترجمان کے مطابق حامد اور اس کے ساتھی نے جن جرائم کا اعتراف کیا ہے ان میں ویب سائٹ اور ٹیلی فون کالز کے ذریعے خود کو پروفیسر ظاہر کرکے مختلف ڈگری پروگراموں میں لوگوں کو داخلے دلوائے گئے اور فیس لے کر جعلی ڈپلومے دیے گئے۔
قائم مقام امریکی اٹارنی نے کہا کہ پاکستان سے کام کرتے ہوئے عمیرحامد نے جعل سازی کے ذریعے امریکی شہریوں سے ڈگریوں کی مد میں کروڑوں ڈالر کمانے میں دیگر ملزما ن کی مدد کی۔ اٹارنی نے کہا کہ خفیہ ادارے ایف بی آئی اور پوسٹل سروسز کے ساتھ مل کر ہم ایسے جعل سازوں کے خلاف کام جاری رکھیں گے تاکہ اپنے شہریوں کو لٹنے سے بچا سکیں۔
واضح رہے کہ پاکستان سے کام کرنے والی کمپنی ایگزیکٹ پر امریکی اخبار نے ایک رپورٹ میں الزام لگایا تھا کہ وہ جعلی ڈگریوں کے کاروبار سے وابستہ ہے۔ یہی کمپنی پاکستان میں بول ٹی وی کی بھی مالک ہے جس کے مالک شعیب شیخ کے خلاف مقدمہ درج کرکے زیرحراست بھی رکھا گیا تاہم بعد ازاں وہ ضمانت پر رہا ہوئے۔
https://www.justice.gov/usao-sdny/pr/pakistani-man-pleads-guilty-axact-diploma-mill-scam