ڈی پورٹ ہو کر واپس آنے والے پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ
پاکستان کی حکومت نے بیرونِ ملک سے ڈی پورٹ ہو کر آنے والے شہریوں کے خلاف مقدمے کے اندراج اور پاسپورٹ کی منسوخی کا فیصلہ کیا ہے۔
سنیچر کو یہ فیصلہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیرِ صدارت اجلاس میں کیا گیا۔
وزارتِ داخلہ کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ڈی پورٹ ہونے والے افراد کو پانچ سال کے لیے پاسپورٹ کنٹرول لسٹ پر بھی ڈالا جائے گا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں پاسپورٹ کے قوانین کو مزید سخت اور بہتر بنانے کے لیے سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق اس دوران محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ’ڈی پورٹ ہونے والے افراد پاکستان کے لیے بین الاقوامی سطح پر شرمساری کا باعث بن رہے ہیں۔ آئندہ ان سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔‘
اجلاس میں وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی پاسپورٹ بھی شریک تھے۔
اس سے قبل بیرون ملک جرائم میں ملوث پائے جانے والے افراد کے پاسپورٹ بلاک کیے گئے تھے۔
گذشتہ ماہ تک کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک تقریباً 18 ہزار 20 پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ بلاک کیے جا چکے ہیں۔
حکام نے کہا تھا کہ یہ قدم نہ صرف ان افراد کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے اٹھایا گیا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ بہتر بنانے کی ایک کوشش بھی ہے۔