گلالئی کے الزامات پر پارلیمانی کمیٹی
Reading Time: 2 minutesقومی اسمبلی نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر عائشہ گلالئی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ یہ کمیٹی قومی اسمبلی کے اجلاس میں منظور ہونے والی قرارداد کے بعد قائم کی گئ ۔ قرارداد قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے منظور کی ۔
اسمبلی کے اجلاس میں منظور ہونے والی قرارداد کے مطابق خصوصی پارلیمانی کمیٹی ایک ماہ کے اندر اپنی رپورٹ مکمل کر کے ایوان میں پیش کرے گی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کی کارروائی اِن کیمرہ ہو گی۔ سپیکر قومی اسمبلی سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کے مشورے سے خصوصی کمیٹی تشکیل دیں گے۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی اسمبلی کی رکن عائشہ گلالئی کی جانب سے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پر لگائے جانے والے الزامات کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی بنانے کی تجویز دی تھی۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ انھوں نے عائشہ گلالئی کو سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے اسلام آباد ہولیس کے سربراہ کو ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جس نے الزامات لگائے اور جس پر الزامات لگے وہ دونوں میرے لیے قابل احترام ہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان نے کہا کہ سیاست دانوں نے ہی پارلیمنٹ کی توقیر کو بڑھانا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ چونکہ یہ اس ہاوس کا معاملہ ہے اس لیے بہتر ہے کہ یہیں پر حل کرلیا جائے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کی رہنما عائشہ گلالئی نے یکم اگست کو ایک پریس کانفرنس میں پارٹی کے سربراہ عمران خان پر موبائل فون کے ذریعے قابلِ اعتراض پیغامات بھیج کر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ گلالئی نے یہ بھی کہا تھا کہ عمران خان اور اس کے گرد موجود لوگوں کے ہاتھوں پارٹی خواتین کی عزتیں محفوظ نہیں۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور اس کے پیچھے حکمراں جماعت مسلم لیگ ن کا ہاتھ ہونے کا الزام لگایا ہے۔
تحریک انصاف کا موقف ہے کہ عمران خان کسی بھی پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔ اجلاس میں حکمراں جماعت کی خواتین ارکان قومی اسمبلی نے عائشہ گلالئی کو اُن کی جرات پر خراج تحسین پیش کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شگفتہ جمانی نے بھی عائشہ گلالئی کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا جبکہ تحریک انصاف کی رکن شریں مزاری اپنی قیادت کے حق میں مائیک کے بغیر ہی بولتی رہیں۔