پاکستان

مثالی پولیس کا بدترین تشدد

ستمبر 23, 2017 < 1 min

مثالی پولیس کا بدترین تشدد

Reading Time: < 1 minute

پختون خوا کی پولیس کی مثالی کارکردگی کا دن رات تذکرہ کرنے والے اگر ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان کے جسم کو دیکھ تو کانپ اٹھیں _

پولیس کے بدترین تشدد کے شکار اس نوجوان کو عدالت نے بھی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جہاں سے اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا کیونکہ تشدد سے زخمی جسم خراب ہو رہا ہے_

مثالی پولیس نے نوجوان کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا ۔ تھانہ ڈونگاگلی ایبٹ آباد پولیس نے مبینہ طور پر گاڑی چوری کے ملزم کو حبس بےجا میں رکھ کر 10دن تشدد کیا، کنگ عبداللہ ہسپتال مانسہرہ میں زیرعلاج نگری بالاضلع ایبٹ آباد کے رہائشی شاہنواز نامی شخص کو گاڑی چوری کے الزام میں تھانہ ڈونگاگلی پولیس کے ایس ایچ او نصیر نے عملہ کے ہمراہ 10دن تک حبس بے جا میں رکھ کر برہنہ کرکے تشددکانشانہ بنایااورشاہنوازکے جسم کے نازک حصوں پرتشددکیا۔10دن کے بعدپولیس نے گاڑی چوری کامقدمہ درج کرکے ملزم کومزید ریمانڈ اپنے پاس رکھااور وحشیانہ تشددکرکے ملزم کے نازک حصوں کو تشدد سے ناکارہ بنادیا، مانسہرہ ڈسٹرکٹ جیل سے علاج کی غرض سے مانسہرہ کنگ عبداللہ ہسپتال میں داخل ملزم نے میڈیاکوتفصیل بتاتے ہوئے کہاکہ 7ستمبرکونواں شہرکے رہائشی عباس خان کی گاڑی رینٹ پرلی جورات کومیرے گھرسے چوری ہوگئی، صبح جب میں رپورٹ درج کرانے کیلئے نتھیاگلی پولیس چوکی گیاتوپولیس نے مجھے ہی ملزم قراردے کرچوکی میں بند کردیااورجرم قبول کرنے کیلئے تشدد کانشانہ بنانے کے بعدتھانہ ڈونگاگلی کے ایس ایچ اونصیرخان کے حوالے کردیاجوکئی روزتک عملہ کے ہمراہ مجھے تشدد کانشانہ بناتارہا۔ حالت غیر ہونے پرعدالت میں پیش کرکے جیل بھیج دیامانسہرہ ہسپتال میں داخل متاثرہ نوجوان کی والدہ اوروالدنے عمران خان ،پرویزخٹک اورآئی جی خیبرپختونخواہ سے انصاف کی اپیل کی ہے ۔

(ادارہ نوجوان کے جسم کے تشدد سے متاثرہ حصوں کی تصاویر شائع نہیں کر رہا)

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے