پختون خوا کی آڈٹ رپورٹ
پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا میں نئے پاکستان کی بنیاد دوہزار تیرہ کے الیکشن کے بعد رکھی گئی مگر اس سے پہلے اس کی اینٹوں میں کیا بھرا ہوا تھا اس کے لیے آڈٹ رپورٹ پر نظر ڈالنا ہوگی_
خیبرپختونخوا کے سابق حکومت کی کرپشن کہانی کا احوال بیان کرتی آڈٹ رپورٹ کے مطابق 8 سرکاری جامعات میں 57 کروڑ سے زائد کی بے ضابطگی کی گئی،
کرپشن اور بے قاعدگیوں کا انکشاف 2014-15 کے آڈٹ رپورٹ میں ہوا ہے کرپشن اور بدعنوانی 2011 سے 2013 تک ہوئی ہے. آڈٹ رپورٹ کے مطابق جامعہ پشاور نے 12 -2011 میں طلبہ سے داخلوں کی مد میں 14 کروڑ لیے مگر خزانے میں ایک پائی جمع نہیں کرائی گئی، ایجنیرنگ یونیورسٹی میں 14 کروڑ 11 لاکھ کی کرپشن ہویی ہے، کوہاٹ یونیورسٹی میں ایک کروڑ دس لاکھ کرپشن ہویی ہے. آڈٹ رپورٹ کہتی ہے کہ ہزارہ یونیورسٹی نے سابقہ دور میں ایک کروڑ 91 لاکھ کا نقصان خزانے کو دیا ہے. گومل یونیورسٹی ڈی آیی خان میں تعمیر و مرمت میں ایک کروڑ سے زاید کی کرپشن کی گئی، آڈٹ رپورٹ میں محکمہ خزانہ کو متعلقہ اداروں سے کرپشن کی رقم جلد از جلد وصول کرنے کی ہدایت جاری کرنے کے لیے کہا گیا ہے _