جج نے وکیل کر لیا
اعلی عدلیہ کے ججوں کا احتساب کرنے والی سپریم جوڈیشل کونسل کس قدر فعال ہے اس بارے میں جاننے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ گزشتہ دو سال سے چار ججوں کے خلاف دائر ریفرنسز میں سے ابھی تک کسی ایک کا بھی فیصلہ نہیں ہو سکا_
اس ہفتے غلط فیصلے دینے کے الزام میں کارروائی کا سامنا کرنے والے لاہور ہائیکورٹ کے جج مظاہر نقوی کے خلاف دائر ریفرنس کی سماعت ایک بار پھر ملتوی کر دی گئی، جبکہ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کھلی عدالت میں کرنے کی درخواست کی تھی جو منظور نہ ہوئی تو انہوں نے وکیل کر لیا، مخدوم علی خان ایڈووکیٹ نے جج کی طرف سے عوامی مفاد کے آرٹیکل ایک سو چوراسی تین کے تحت درخواست دائر کی ہے اور اب یہ معاملہ سپریم کورٹ کا بنچ سنے گا کہ کیا سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کھلے عام ہو سکتی ہے یا نہیں _
لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے مزید دو ججوں کے خلاف بھی سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل میں ریفرنس زیر سماعت ہیں جن پر آئندہ ایک ہفتے میں سماعت ہونی ہے اس کے لیے پاکستان 24 پڑھتے رہیے _