پاکستان

آف شور جج کا اعتراض

اکتوبر 9, 2017 2 min

آف شور جج کا اعتراض

Reading Time: 2 minutes

جس عدالت کے ججوں نے منتخب وزیراعظم کو آف شور کمپنیوں کے مقدمے میں آڑے ہاتھوں لیا اور پھر تنخواہ ظاہر نہ کرنے پر نااہل کر دیا، اسی عدالت کے ججوں پر مشتمل سپریم جوڈیشل کونسل نے اپنے جج کی آف شور کمپنی پر ڈیڑھ سال گزرنے کے بعد بھی فیصلہ نہیں کر پائی اور کیس آج پھر غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا _

لاہورہائی کورٹ کے جج جسٹس فرخ عرفان جن پر الزام ہے کہ ان کی بھی آف شور کمپنی ہے ان کے خلاف ججز احتساب کے ادارہ سپریم جوڈیشل کونسل میں آف شور کمپنی کے معاملے پر کارروائی ہو رہی ہے،پاکستان 24 کے  ذرائع کے مطابق آج بروز پیر کونسل کے چیئرمین چیف جسٹس ثاقب نثار کی سر براہی میں پانچ رکنی جوڈیشل کونسل نے کارروائی کا آغاز کیا تو معزز جج کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ ان کے موکل کے خلاف ریفرنس میں جو الزام لگائے گئے ہیں وہ جاری شوکاز نوٹس کا حصہ نہیں تھے، اس لیے ریفرنس پر کارروائی سے قبل ان کی متفرق درخواست پر فیصلہ کیا جائے، کونسل کے استفسار پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ معزز جج کے خلاف الزامات کی چارج شیٹ تیاری کے مراحل میں ہے، کونسل نے معزز جج کے وکیل کے اعتراض کا جائزہ لینے کے لیے مزید کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی، واضح رہے کہ جسٹس فرخ عرفان خان کو آف شور کمپنی بنانے اور ظاہر نہ کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ، نوٹس میں ان کی جوڈیشل ذمہ داریوں سے تجاوز کا الزام نہیں لگایا گیا تھا، معزز جج کا موقف ہے کہ شوکاز نوٹس کے بعد تیار ہونے والے ریفرنس میں ان کی جوڈیشل ذمہ داریوں سے متعلق بھی الزام شامل کر دیا گیا ہے _ ریفرنس کا سامنا کرنے والے جج کے وکیل نے یہ اعتراض بھی کیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں بیٹھے ایک جج انور کاسی کے خلاف بھی ریفرنس زیرسماعت ہے وہ میرے موکل کے خلاف ریفرنس میں جج کیسے بن سکتے ہیں ـ

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے