بے نظیر قتل کیس سپریم کورٹ میں
Reading Time: < 1 minuteسابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کیس میں سزا یافتہ پولیس افسران کی ضمانت پر رہائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے، افسران کی رہائی کے خلاف درخواست پیپلزپارٹی کے شہید کارکن کی بیوہ نے دائر کی _
بے نظیر بھٹو قتل کیس میں جائے وقوعہ دھونے پر مجرم قرار دیے گئے پولیس افسران سعود عزیز اور خرم شہزاد کی ضمانت منسوخی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا گیا، عدالت عظمی میں رشیدہ بی بی نے لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست دائر کی، درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ہائی کورٹ کا دونوں ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ قانون اور حقائق کے مطابق نہیں، درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے دونوں افسران کو سترہ سال سزا سنائی جبکہ ہائی کورٹ میں ملزمان کی اپیل زیر التواء رکھ کر عدالت نے ملزمان کی سزا معطل کر دی، درخواست میں عدالت کے سزا معطلی کے طریقہ کار کو بد نیتی پرمبنی اور قانون کے منافی قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ سعود عزیز اور خرم شہزاد کی ضمانت منسوخی کا حکم دیا جائے _
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بے نظیر شہید کے وارث ملزمان کی پھانسی کی سزا چاہتے ہیں، فوجداری سازش مقدمہ میں ثابت ہو چکی ہے، ہائی کورٹ نے شواہد اور حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، مقدمے کو چلتے دس سال ہو چکے ہیں، سعود عزیز نے اس دوران اپنی سرکاری پوزیشن کا غلط استعمال کیا، بے نظیر بھٹو کو سفاک طریقے سے قتل کیا گیا، واقعہ میں 23 افراد شہید جبکہ 71 زخمی ہوئے تھے _