شیخ رشید کہاں گئے تھے
فرزند راولپنڈی سے فرزند پاکستان بننے والے اور خود کو فوجی اشرافیہ کے قریب قرار دینے والے شیخ رشید احمد نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر این ایل جی معاہدے میں کمیشن حاصل کرنے کا الزام اسی دن سے لگایا جس روز وہ حکمران جماعت کی جانب سے اس عہدے کے لیے نامزد کیے گئے _
شیخ رشید نے گزشتہ دو روز سے ان الزامات میں اس وقت شدت لائی جب وہ ایک غیر ملکی دورے سے واپس آئے، انہوں نے اسلام آباد ائرپورٹ پر کچھ دستاویزات لہراتے ہوئے کہا کہ وہ قطر سے معاہدے کی اصل تفصیلات لئے کر آئے ہیں، اس کے بعد انہوں نے پارلیمنٹ کے باہر بھی میڈیا سے گفتگو میں الزامات دہرائے اور بعدازاں اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھی سنگین الزامات عائد کئے اور دعوی کیا کہ وہ ملکوں ملکوں کی خاک چھان کر ثبوت لائے ہیں_
تاہم سینئر صحافی نصرت جاوید نے کہا ہے کہ شیخ رشید احمد ہانک کانگ سیر سپاٹے کے لیے گئے تھے، نصرت جاوید کا کہنا ہے کہ شیخ رشید ہانگ کانگ کے فور سیزن ہوٹل میں ٹھہرے، نصرت جاوید نے شیخ رشید کا کمرہ نمبر اور وہ فون نمبر پر بتا دیا جو انہوں نے ہانگ کانگ میں استعمال کیا، نصرت جاوید نے شیخ رشید کے میزبانوں کی تصاویر بھی دکھائیں اور کہا کہ وہ چکوال کے ایک خاندان کے ہوٹل میں مفت کھانا کھاتے رہے_
نصرت جاوید کی طرح اسلام آباد کے کئی اور صحافی بھی جانتے ہیں کہ شیخ رشید کو ایل این جی معاہدے کی دستاویزات اسلام آباد کے ہی ایک گھر میں کس نے فراہم کی ہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی دستاویزات کافی عرصہ سے مختلف ویبسائٹس پر بھی دستیاب ہیں_