مضاربہ کے 38 کروڑ کا مقدمہ
Reading Time: < 1 minuteمضاربہ اسکینڈل کے مرکزی ملزم مطیع الرحمان کی ضمانت منسوخی کی درخواست خارج کردی گئی، سپریم کورٹ نے نیب کی پالیسی پر ایک بار پھر برہمی کا اظہار کیا ہے تاہم نئے چیئرمین نیب کی وجہ سے زیادہ تبصرے کرنے سے گریز کا بھی کہا _ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کئی ریفرنسز چل رہے ہیں جن میں ملزمان گرفتار نہیں ہوتے، نیب کسی ملزم کے گلے میں ہاتھ ڈال کر پھرتا ہے کسی کو گرفتار کر لیتا ہے، جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ نیب کا جب اور جسے دل چاہتا ہے گرفتار کر لیتا ہے، نیب کا دل نہ ہو تو ملزمان کو گرفتار ہی نہیں کرتا، نیب کی پالیسی پاکستان میں کسی کو سمجھ نہیں آتی، کوئی نہیں جانتا کس کیس میں بندہ اندر ہوتا ہے کس میں نہیں، جسٹس عظمت سعید نے یہ بھی کہا کہ نیب کے چیئرمین نئے آئے ہیں اس لیے اس پر زیادہ بات نہیں کرینگے، نیب کے پراسکیوٹر نے کہا کہ ملزم نے عوام سے 386 ملین کا فراڈ کیا، ملزم کیخلاف 36 گواہان بیان ریکارڈ کروا چکے، جج نے پوچھا کہ دو سال سے ملزم گرفتار ہے مزید کتنا عرصہ جیل میں رکھنا ہے، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ اتنی کیس میں سزا نہیں ہوتی جتنا عرصہ ملزمان کو جیل میں رکھا جاتا _