فوج نے بھی جواب دے دیا
Reading Time: < 1 minuteحکومت کی جانب سے فوج طلب کرنے کے وزارت داخلہ کے خط کے جواب میں جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) کے ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ نے سول انتظامیہ کی مدد کے لیے فوجی جوان بھیجنے کی بجائے وضاحت مانگی ہے _
حکومت کے خط کے جواب میں جی ایچ کیو نے لکھا ہے کہ مظاہرین کو ہٹانے کے لیے پولیس کی مکمل قوت کا استعمال نہیں کیا گیا، اسی طرح اسلام آباد میں پہلے سے پولیس کی مدد کے لیے موجود رینجرز کو بھی بروئے کار لانے کے لیے کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئی ہیں، حکومت کو جی ایچ کیو نے جواب میں لکھا ہے کہ فوج کا کام مظاہرین کو منتشر کرنے کا نہیں بلکہ ہنگامہ آرائی پر قابو پانا ہوتا ہے، جی ایچ کیو کے جوابی خط میں حکومت کو سپریم کورٹ کے 23 نومبر کو دیے گئے حکم نامے کے پانچویں آئٹم کی جانب بھی متوجہ کر کے وضاحت مانگی گئی ہے کہ عدالت نے فوج کے لیے ایسا کچھ نہیں کہا جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 24 نومبر کے حکم نامے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ عدالت نے مظاہرین سے علاقے کو خالی کرنے کے لیے ‘فائر آرم’ استعمال نہ کرنے کا کہا ہے _
جی ایچ کیو کے خط کی نقل پاکستان 24 کے پاس موجود ہے _