سعودی عرب گرفتار شہزادوں کی معافی
Reading Time: < 1 minuteسعودی عرب میں گرفتار شہزادے حکام کے ساتھ معافی کے بدلے سمجھوتہ کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں ۔ اس کا انکشاف سعودی اٹارنی جنرل شیخ سعود المجیب کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کیا گیا ہے ۔ اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ کرپشن کے الزامات میں 320 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا جن میں اس وقت 159 افراد حراست میں ہیں۔ بیان کے مطابق جنھوں نے الزامات سے انکار کیا یا سمجھوتہ کرنے سے انکار کیا ہے ان کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی۔
ابھی تک گرفتار کیے جانے والے افراد پر الزامات کی نوعیت واضح نہیں ۔ دوسری جانب سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ان الزامات مضحکہ انگیز قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ انسداد بدعنوانی مہم کا مقصد اقتدار پر گرفت مضبوط کرنا ہے۔ ولی عہد شہزادہ محمد نے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کو بتایا ہے کہ گرفتار کیے جانے والے افراد میں سے زیادہ تر پہلے ہی ان سے وفاداری کا اعلان کر چکے ہیں۔
گذشتہ ہفتے کرپشن کے الزامات میں گرفتار کیے گئے شہزادہ متعب بن عبداللہ کو ایک ارب ڈالر ادا کرنے کا معاہدہ کرنے پر رہا کر دیا گیا تھا۔ شہزادہ متعیب ان 200 اہم سیاسی اور کارروباری شخصیات میں سے ایک ہیں جنھیں چار نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ شہزادہ متعب سابق بادشاہ عبداللہ کے بیٹے ہیں اور انھیں گرفتاری سے تھوڑی دیر قبل ہی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔