عامر لیاقت پر پابندی
Reading Time: 2 minutesاشتعال انگیز اور تفرقہ پھیلانے کے پروگرام کرنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔ عدالت نے نفر ت آمیز مواد پر مشتمل پروگرام اور معاشرے میں تفرقہ پیدا کرنے پر ڈاکٹر عامر لیاقت پر دس جنوری تک ٹی وی ٹاک شوز کرنے پر پابندی لگا دی ہے ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے عامر لیاقت حسین کے ٹی وی شوز پر تاحیات پابندی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست کی سماعت کی۔ درخواست محمد عباس نامی شہری نے ایڈوکیٹ شعیب رزاق کے توسط سے دائر کی ہے ۔ درخواست میں وفاق، پمرا، پی ٹی اے اور عامر لیاقت کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عامر لیاقت نام نہاد عالم ہے جس کے پاس اسلامی تعلیمات کی کوئی ڈگری نہیں، عالم آن لائن کے زریعے عامر لیاقت کئی برس سے مزہبی اور معاشرتی منافرت پھیلا رہا ہے، الطاف حسین اور ایم کیو ایم کی خواتین کے بارے میں پروگرام میں عامر لیاقت نے غلیظ زبان استعمال کی، عامر لیاقت کفر اور غداری کے فتوی لگاتا ہے، عامر لیاقت کے فتوؤں سے کئی لوگوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں، عامر لیاقت زہنی طو ر پر بیمار ہے اور اس نے پمرا کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے، حال ہی میں عامر لیاقت نے اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوۓ معافی مانگی، پمرا اپنی زمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہا ہے، درخواست گزار نے استدعا کی کہ عامر لیاقت کے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں آنے پر تاحیات پابندی لگائی جاۓ اور پی ٹی اے کو سوشل میڈیا پر عامر لیاقت کے تمام اکاؤنٹ بند کرنے کا حکم جاری کیا جائے۔
دوران سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ ایک بندہ اخلاقیات کا جنازہ نکالتا رہا، کفر کے فتوی لگا کر واجب القتل کہتا رہا کسی نے نہیں پوچھا؟ کسی پر الزام لگانے کا حق اسے کس نے دیا ہے، پیمرا کے کوڈ آف کنڈکٹ کی باقی چینلز کے ساتھ پی ٹی وی بهی پیروی نہیں کر رہا۔ عدالت نے عامر لیاقت پر ٹی وی شوز کرنے پر پابندی لگاتے ہوئے حکم دیا کہ عامر لیاقت حسین 10 جنوری کو اگلی سماعت تک ریڈیو اور ٹی وی ٹاک شوز نہین کریں گے۔ عدالت نے پمرا، وفاق اور عامر لیاقت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 10 جنوری تک ملتوی کر دی۔