پاکستان

خان کي غلطي ميں بد ديانتي نہيں

دسمبر 15, 2017 2 min

خان کي غلطي ميں بد ديانتي نہيں

Reading Time: 2 minutes

سپريم کورٹ نے حنيف عباسي کي جانب سے عمران خان کي نااہلي کي درخواست خارج کردي ۔ عدالت نے قرار ديا ہے کہ درخواست ميں اٹھائے نکات ميں کوئي ميرٹ نہيں ۔ اليکشن کميشن سیاسی جماعتوں کے گزشتہ پانچ سال کے اکأؤنٹس کي سکروٹني کرسکتا ہے ۔ تحريک انصاف کے غيرملکي فنڈد جماعت ہونے کے الزام پر فيصلے کيلئے قانون کے مطابق صرف وفاقي حکومت ہي سپريم کورٹ سے ريفرنس دائر کر کے رجوع کرسکتي ہے درخواست گزار اس کا اہل نہيں ۔ درخواست ميں اٹھائے گئے نکات درست نہيں اس ليے درخواست خارج کي جاتي ہے ۔

آئين و قانون کے مطابق اليکشن کميشن کي ذمہ داري ہے کہ وہ سياسي جماعتوں کے اکاؤنٹس کي سکروٹني کرے اس ليے اليکشن کميشن کسي امتياز کے بغير تمام سياسي جماعتوں کو انتخابي نشان الاٹ کرنے سے قبل ان کے اکؤنٹس کي شفاف طريقے سے اسکروٹني کرے اليکشن کميشن گزشتہ پانچ سال کي پارٹي فنڈنگ کي چھان بين کا مجاز ہے جب اليکشن کميشن تحريک انصاف کے غير ملکي فنڈنگ معاملے پر اپنا فيصلہ دے تب عمران خان کي جانب سے کميشن ميں ديے گئےغيرملکي فنڈ نہ لينے کے سرٹيفکيٹ کي حثئيت کو عدالت ميں لايا جاسکتا ہے۔

عدالت نے قرار ديا کہ کہ عمران خان نيازي سروسز کمپني کے شئير ہولڈر تھے اور نہ ہي ڈائريکٹر ۔ عمران خان نے نيازي سروسز کے خريدے گئے لندن فليٹ کو ٹيکس ايمنسٹي اسکيم ميں اپنا اثاثہ ظاہر کيا ۔ ان پر کوئي قانوني ذمہ داري عائد نہيں تھي کہ وہ اپنے انکم ٹيکس گوشواروں يا يا کاغذات نامزدگي ميں کمپني کو اثاثہ ظاہر کرتے۔

عدالت نے کہا ہے کہ بني گالہ اراضي کي خريداري کيلئے عمران خان اور ان کي سابق اہليہ جمائما نے رقم ادا کي عمران خان نے سابق اہليہ سے لي گئي رقم واپس کي۔

عمران خان نے اسلام آباد کے ون کانسٹي ٹيوشن ايونيو ميں خريدے گئے فليٹ کو ظاہر کيا تھا اس بنا پر عمران خان نے عوامي نمائندگي قانون کے تحت اپنے سالانہ گوشواروں ميں اليکشن کميشن کے سامنے غلط بياني نہيں کي، عمران خان کي غلطي ميں بد ديانتي نہيں کي گئي اس بنياد پر درخواست پر کوئي ميرٹ نہيں اس ليے خارج کي جاتي ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے