مولوی پر توہین رسالت کا مقدمہ
Reading Time: < 1 minuteتحریک لبیک نے فیض آباد میں حکومت اور عدلیہ کو ناک رگڑوانے کے بعد ریاست کے طاقتور محکمے کے تعاون سے معاہدہ کرکے جو قوت حاصل کی ہے اس کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
ضلع جہلم میں تحریک لبیک کے مولویوں نے مسجد کا قبضہ حاصل کرنے کیلئے مقامی امام مسجد کے ساتھ تنازع کھڑا کیا۔ اور اس دوران پولیس کے تعاون سے مخالف مسلک کے مولوی اعجاز کے خلاف توہین رسالت کا مقدمہ درج کرا دیا ہے۔
تھانہ سٹی جہلم میں درج کیے گئے مقدمے میں تحریک لبیک کے درجن بھر افراد نے مولوی اعجاز کے خلاف گواہی دے کر مقدمہ درج کرانے کی درخواست دی جس پر پولیس نے توہین مذہب کے قانون 295 کی شق اے کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مولوی اعجاز پر الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے ’الصلوة والسلام‘ کو ’میڈ ان انڈیا‘ کہا ہے۔ الزام لگانے والوں کا تعلق بریلوی مسلک سے ہے جن کے امام احمد رضا خان کا تعلق ہندوستان کے علاقے رائے بریلی سے تھا جنہوں نے اس کی بنیاد رکھی تھی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دیوبندی مسلک کا تعلق بھی ہندوستان سے ہے جہاں علاقہ دیوبند میں واقع مدرسے میں اس کی بنیاد رکھی گئی، یہ لوگ اذان سے قبل ’الصلوة والسلام‘ پڑھنے کو بدعت قرار دیتے ہیں۔