پاکستان

چیئرمین پیمرا کا تقرر کالعدم

دسمبر 18, 2017 < 1 min

چیئرمین پیمرا کا تقرر کالعدم

Reading Time: < 1 minute

ٹی وی چینلز کو ضابطہ اخلاق کا پابند بنانے والے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین کو عدالت نے عہدے سے ہٹا دیا ہے ۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے وکیل اظہر صدیق کی درخواست پر ابصار عالم کے تقرر کو کالعدم قرار دیا ہے ۔ فیصلے کے مطابق ابصار عالم چیئرمین کیلئے طے کیے گئے تعلیمی معیار پر پورا نہیں اترتے تھے ۔ لاہور ہائی کورٹ نے ابصار عالم کی تقرری غیرقانونی قرار دیتے ہوئے 30 روز میں نیا چیئرمین تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ ‎جسٹس شاہد کریم نے 29 نومبر کو دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

‏دوسری جانب پیمرا کی جانب سے جاری کردہ ایک مختصر بیان میں بتایا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد ابصار عالم نے چیئرمین پیمرا کا عہدہ چھوڑ دیا ہے۔ درخواست گزار کے مطابق ابصار عالم کو چیئرمین پیمرا تعینات کرنے کے لیے دو مرتبہ اخباری اشتہار ‎جاری کیے گئے تھے، ‎پہلے اشتہار کے مطابق ابصار عالم چیئرمین پیمرا کے عہدے کے لیے تعلیمی معیار پر پورا نہیں اترتے تھے جبکہ ‎ابصار عالم کو تعینات کرنے کے لیے دوبارہ کم تعلیم قابلیت کا اشتہار جاری کیا گیا۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ چیئرمین پیمرا کی تعیناتی کالعدم قرار دی جائے۔ چیرمین پیمرا کی تعیناتی سے متعلق کیس ڈیرھ سال سے زائد عرصہ تک زیر سماعت رہا۔ ‎وفاقی حکومت کے وکیل نے درخواست گزار کے الزامات کو مسترد کردیا تھا اور اس دوران پیمرا کے وکیل علی گیلانی نے ابصار عالم کی تعیناتی کا ریکارڈ پیش کرنے کے لیے مہلت طلب کی تھی۔ عدالت نے پیمرا کے وکیل کو ریکارڈ پیش کرنے کے حوالے سے مہلت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ ڈیڑھ سال کیس چلنے کے باوجود چیئرمین پیمرا کے تقرر کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا تھا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے