پاکستان

نوازشریف کی تحریک عدل

دسمبر 19, 2017 < 1 min

نوازشریف کی تحریک عدل

Reading Time: < 1 minute

مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف نے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد ایک بار پھر ملک کی اعلی عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلے میں دوہرا معیار اپنایا گیا، مجھے خیالی تنخواہ نہ لینے پر نکالا گیا، خیالی تنخواہ کو میرا اثاثہ بتایا گیا، دوسری طرف عمران خان نے لاکھوں پاونڈ، بنی گالہ اراضی اور نیازی سروسز کمپنی کو تسلیم کیا مگر اس کو کہا جاتا ہے کہ یہ اثاثہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک آئین و قانون کی حکمرانی کیلئے بنایا گیا، وزیراعظم کو شک کا فائدہ نہیں دیا جاتا اور نکال  دیا جاتا ہے، اس طرح کی سقہ شاہی نہیں چلے گی، نوازشریف کا 50 سال پرانا احتساب کیا گیا، نوازشریف نے کہا کہ ہم بھیڑبکریاں نہیں جو آنکھیں بند کر کے فیصلے کو تسلیم کرلیں،میں ، پارٹی اورقوم یہ فیصلہ قبول نہیں کرتے ، نوازشریف نے کہا کہ ہم اس فیصلے کے خلاف تحریک چلائیں گے ، نوازشریف نے کہا کہ لاڈلے کوچھوڑ دیا گیا اورجس کی خطا نہیں اس کونکال دیا ، نوازشریف نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی تحرکیں چلائی ہیں آئندہ بھی چلائیں گے ، نوازشریف نے کہا کہ ججوں کی بحالی کی تحریک چلائی اب عدل بحالی تحریک چلائیں گے، یہ انصاف نہیں ہو رہا تحریک انصاف ہے ، مجھے پتہ نہیں قومی خزانے کو کونسا نقصان پہنچایا ہے، دونوں فیصلوں کو سامنے رکھیں تو ڈبل اسٹینڈرز ہیں، مجھے رائی پر نااہل قرار دیا گیا مگر پہاڑ پر کارروائی نہیں ہوتی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے