امریکا کو بدترین شکست
Reading Time: < 1 minute
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکا کو بدترین شکست ہوئی ہے ۔ جنرل اسمبلی نے امریکہ سے مقبوضہ بیت المقدس/ مشرقی یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان واپس لینے کی قرارداد منظور کر لی ہے ۔ قرارداد کے حق میں 128 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ ۹ ملکوں نے اس قرارداد کی مخالفت کی، 35 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا ۔ قرارداد کے خلاف ووٹ والے ممالک میں امریکہ، اسرائیل، گوئٹے مالا، ہونڈوراس، نورو، پلاؤ، دی مارشل آئس لینڈز، ٹوگو اور مائیکرونیشیا شامل ہیں۔ قرارداد کے حق میں ووٹ دینے والے ممالک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے دیگر چار مستقل ارکان چین، فرانس، روس اور برطانیہ کے ساتھ ساتھ سعودی عرب، ایران، پاکستان اور امریکہ کے اہم اتحادی مسلم ممالک شامل ہیں۔ رائے شماری میں حصہ نہ لینے والے 35 ممالک میں کینیڈا اور میکسیکو شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منظور کی جانے والی قرارداد کو فلسطین نے فلسطینیوں کے لیے جیت قرار دیا ہے، جبکہ اسرائیل نے اس رائے شمارے کے نتائج کو مسترد کر دیا ہے۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ شہر کی حیثیت کے بارے میں فیصلہ ’باطل اور کالعدم‘ ہے اس لیے منسوخ کیا جائے۔ رائے شماری سے پہلے فلسطینی وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ دھونس اور دھمکیوں کو خاطر میں نہ لائیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے قرارداد کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کو جھوٹ کا گڑھ قرار دیا۔