بھارتی صحافی کا عمران خان کو جواب
Reading Time: 2 minutesجب آپ کا ٹوئٹر اکاﺅنٹ آپ کی ہی طرح کوئی تیزرفتار اور عمل سے زیادہ ردعمل پر یقین رکھنے والی خاتون چلاتی ہو تو پھر وہی ہوگا جو عمران خان کے ساتھ اکثر ہوتا ہے۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو ایک ٹوئٹ اس وقت ڈیلیٹ کرنا پڑی جب بھارتی صحافی نے جعلی تصاویر پوسٹ کرنے پر ان کو شرم دلانے کی کوشش کی۔ عمران خان کے ٹوئٹر اکاﺅنٹ سے زیورات کے خزانے کی چار تصاویر ٹوئٹ کرکے لکھا گیاکہ یہ بھارتی سیاست دان شاشکلہ کے ہیں جو حال میں انڈیا کی ریاست تمل ناڈو میں انتقال کر گئیں اور ان کے گھر کے نیچے سونے کا خزانہ نکلا جس میں جوہرات اور غیر قانونی رقم جمع کی گئی تھی۔ تمام بدعنوان سیاستدانوں کے لیے ایک پیغام ہے کہ جو انہوں نے غریب عوام سے لوٹ کر جواربوں روپے جمع کر رکھے ہیں وہ پیچھے رہ جائیں گے۔
عمران خان کی اس ٹوئٹ کے اسکرین شاٹ اور اردو میں بنائے گئے ٹکرز ٹی وی چینلوں کے رپورٹروں کو واٹس ایپ گروپ میں ان کے میڈیا سیل کی جانب سے فورا جاری کر دیے گئے۔ تاہم کچھ ہی دیر بعد تحریک انصاف کی سیاسی سرگرمیوں کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کو پیغام ملا کہ اس ٹوئٹ کو نشر نہ کیا جائے کیونکہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ اس بارے میں پوچھنے پر بتایا گیاکہ چونکہ وہ بھارتی سیاست دان انتقال کر گئی ہیں اس لیے یہ مناسب سمجھا گیاکہ ٹوئٹ کو واپس لیا جائے۔
دوسری جانب حقیقت یہ ہے کہ عمران خان کی ٹوئٹ بھارتی صحافی کی جانب سے توجہ دلانے پر واپس لی گئی۔ خان کی ٹوئٹ کے نیچے تبصرہ کرتے ہوئے صحافی صادق بھٹ نے عمران خان کو مخاطب کر کےلکھا کہ عمران خان آپ بالکل غلط سمجھے۔ شاشکلہ جیل میں ہیں۔ ان کی دوست جے لیلتا جو تامل ناڈو کی سابق وزیراعلیٰ تھیں گذشتہ سال ان کی موت ہوئی اور یہ تصاویر واضح طور پر جعلی ہیں۔ آپ جیسے ایک سینئر سیاست دان سے بہتر کی توقع کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ کسی واقعہ، خبر یا تصویر کی تصدیق سے قبل ہی سنی سنائی بات پر عمران خان کے ٹوئٹر اکاﺅنٹ سے ردعمل جاری کیا گیا ہو۔