لاپتہ کا ذمہ دار پولیس سربراہ
Reading Time: 2 minutesلاپتہ افراد کے مقدمے میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ اگر ذمہ دار پولیس کے سربراہ کو قرار دیا جائے تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے _
اسلام آباد کے آئی ٹی ایکسپرٹ ساجد محمود کی گمشدگی کے معاملے پر دائر درخواست کی سماعت کے دوران عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو اگلی سماعت میں دلائل مکمل کرنے کا حکم دیا ہے_ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیوں نہ ایس ایچ او کی بجائے وزیراعظم، سیکرٹری ڈیفنس اور آئی جی کو سزا دی جائے _
آئی ٹی ایکسپرٹ ساجد محمود کی گمشدگی پر اس کی اہلیہ مائرہ ساجد کی شوہر کی بازیابی کے لیے درخواست پر سماعت کی۔ ڈی ایس پی لیگل اظہر شاہ، ایس ایچ اور تھانہ شالیمار منیر جعفری اور تفتیشی افسر عالمگیر خان عدالت میں پیش ہوئے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل خالد محمود راجہ عدالت کی معاونت کے لیے موجود تھے ۔ جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ ملک میں کتنی انٹیلی جنس ایجنسیاں ہیں ؟؟حکومتی جے آئی ٹی نے رپورٹ دی ہے کہ ساجد محمود کو ریاستی ادارے نے اغواء کیا؟ کیا عدالت فیصلے میں لکھے کہ یہ ایجنسیز کی ناکامی ہے تین ماہ تک ساجد محمود کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر نہیں درج ہوئی، کیا ایجنسیوں کی ذمہ داری نہیں؟ ایک ایس ایچ او کو ذمہ دار قرار دے کر معمولی سزا دی گئی، جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ ایس ایچ او کی بجائے وزیراعظم، سیکرٹری دفاع اور آئی جی کو سزا دی جائے۔ عدالت لاپتہ افراد کو ڈھونڈ نہیں سکتی، عدالتوں کا کام تعین کرنا ہوتا کہ کس کی ذمہ داری ہے، یہ آئی جی کی نا اہلی ہے کہ اس کو پتہ نہیں اس کے نیچے ایس ایچ او کیا کر رہا ہے، خدانخواستہ آئی جی کے بچے کو کچھ ہو جائے تو وہ ایسے ہی بیٹھے رہیں گے؟_
عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے ساجد محمود کے گھر کے اخراجات کی تفصیلات طلب کر لیں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی سے ان کے گھر کے اخراجات وصول کیے جائیں، جب آئی جی پر ہر لاپتہ ہونے والے شخص کی ذمہ داری ڈالی جائے گی تو نظام خود بخود ٹھیک ہو جائے گا، اگر آئی جی کو معلوم ہو کہ اس کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا تو وہ ایسا کچھ نہیں ہونے دے گا_
عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو اگلی سماعت میں دلائل مکمل کرنے کا حکم دے دیا اور قرار دیا کہ آئندہ سماعت آخری ہو گی، عدالت اس کیس کو مزید طول نہیں دینا چاہتی، کیس کی سماعت 12 جنوری تک ملتوی کردی گئی ۔