پاکستان

عدلیہ اصلاحات ایک ہفتے میں

جنوری 8, 2018 < 1 min

عدلیہ اصلاحات ایک ہفتے میں

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عدلیہ میں ایک ہفتے میں اصلاحات لائیں گے _

سپریم کورٹ میں سی ڈی اے قوانین میں عدم مطابقت کے کیس کی سماعت کے دوران انہوں نے وفاقی وزیر سے مکالمہ کرتے ہوئے یہ ریمارکس دیئے _
عدالت نے وزارت کیڈ کوسی ڈی اے قوانین میں یکسانیت لانے کے لیے دو ماہ کی مہلت دی ہے _ چیف جسٹس نے کہا کہ سی ڈی اے قوانین میں عدم مطابقت ہے، چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ بہت سے معاملات میں قواعد و ضوابط تک نہیں بنائے گئے، چیف جسٹس نے وفاقی وزیر طارق فضل سے پوچھا کہ بتائیں یہ سارے معاملات ٹھیک کرنے میں کتنا وقت لگے گا؟ وفاقی وزیر نے کہا کہ معاملات ٹھیک کرنے کیلئے تین ماہ کی مہلت دے دیں، چیف جسٹس نے کہا کہ تین نہیں دو ماہ میں سارا کام مکمل کریں، دن رات مخلص انداز سے کام کریں، چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عدلیہ میں بھی ایک ہفتے میں اصلاحات آنا شروع ہوجائیں گی، ویسے اصلاحات لانا ہمارا کام نہیں ہے، چیف جسٹس نے پوچھا کہ پوری دنیا میں قانون سازی کس کی ذمہ داری ہوتی ہے؟ وفاقی وزیر نے کہا کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا کام ہوتا ہے _ چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمنٹ نے کیا اصلاحات متعارف کرائی ہیں؟ عدالتی نظام میں ہم اصلاحات لے کر آئیں گے، پھر کوئی یہ نہ کہے کہ ہم مداخلت اور تجاوز کر رہے ہیں _ میرا فوکس تعلیم، صحت اور عدلیہ اصلاحات پر ہے، جو باتیں بار بار کہہ رہا ہوں اس کا مقصد تقریریں نہیں اپنی یاد دہانی ہے _

کیس کی سماعت دو ماہ تک ملتوی کر دی گئی

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے