طلال چودھری اور جج میں مکالمہ
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی _ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری عدالت کے روسٹرم پر اکیلے کھڑے ہوئے_ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ جی بتائیں، طلال چودھری نے کہا کہ درخواست ہے کہ مجھے وکیل کرنے کی مہلت دی جائے، اس کے لیے تین ہفتے کا وقت دیا جائے _ جسٹس اعجاز افضل نے طنز کیا کہ کیوں نہ آپ کو تین سال دیے جائیں یا پھر تین ماہ دے دیے جائیں _ طلال چودھری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے وکیل بہت مصروف ہوتے ہیں اس لیے وقت دیا جائے کہ وکیل کر سکوں _ اس کے بعد عدالت نے حکم نامہ لکھوایا اور سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کردی گئی _
عدالت میں طلال چودھری کے ساتھ پرویز رشید، طارق فضل چودھری اور محسن رانجھا موجود تھے _
Array