نواز شریف کو ‘پتلیاں نچانے’ کا اختیار نہیں
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو مسلم لیگ ن کی صدارت سے ہٹانے کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے _ اکیاون صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے تحریر کیا ہے _
فیصلہ کے پیرا گراف 53 میں نااہل قرار دیے جانے والے شخص کی پارٹی صدارت یا قیادت کی تشریح کرتے ہوئے دلچسپ بات کی گئی ہے _
پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسے شخص کو جسے بادشاہ بننے کے لیے نااہل قرار دے دیا گیا ہو یہ کھلا اختیار نہیں دیا جا سکتا کہ وہ ‘بادشاہ گر’ (کنگ میکر ) کے طور پر آپریٹ کرے، ایسا بادشاہ گر جو انتخابی عمل کے ذریعے خود منتخب ہونے کی اہلیت نہ رکھتا ہو پتلیوں کو نچانے والے (پپٹ ماسٹر) کے طور پر دھاگے ہلاتا رہے، ایسے سیاسی اختیار کا استعمال اس آئین، قانون سازی کے عمل، قانون، حکومت اور اقدار کے مذاق اڑانے کے مترادف ہوگا جو ہمیشہ عزیز رہے، جس کے لیے مستقل کام ہوا، جن کا آئین میں تحفظ کیا گیا ہے _
یہ قانون و انصاف کا بنیادی اصول ہے کہ جو کام براہ راست نہ کیا جا سکتا ہو وہ بالواسطہ بھی نہیں کیا جا سکتا _
(فیصلے کے پیراگراف 53 کا آزادانہ ترجمہ)
پاکستان 24 ڈاٹ ٹی وی