پاکستان پاکستان24

بیرون ملک کتنے ڈالرز منتقل کئے؟

اپریل 26, 2018 2 min

بیرون ملک کتنے ڈالرز منتقل کئے؟

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے سٹیٹ بینک سے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران بیرون ملک منتقل کئے گئے ڈالرز اور بھیجنے والوں کی تفصیلات ایک ہفتے میں فراہم کی جائیں، تاہم قانون کے مطابق ان افراد کی معلومات کو خفیہ رکھا جائے ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی، گورنر سٹیٹ بینک اور ایف بی آر کے چیئرمین عدالت میں پیش ہوئے ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے پوچھا کہ کیا اسٹیٹ بینک کے پاس معلومات ہیں کہ کس شخص نے کتنے ڈالر بیرون ملک بھیجے ۔

سٹیٹ بینک کے گورنر نے جواب دیا کہ بینکوں سے ایسی معلومات لے سکتے ہیں تاہم قانون کے مطابق ان افراد کے نام سامنے نہیں لائے جا سکتے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایک سال میں جتنی رقم باہر بھیجی، ساری معلومات لیں ۔ جسٹس عمر عطا بندیال ایسی معلومات اسٹیٹ بینک خود نکال کر جائزہ کیوں نہیں لیتا، اثاثوں کو پکڑنے کے لیے فارن اکاونٹس میں ٹرانزیکشن کا جائزہ لے سکتے ہیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ڈالر 118 روپے پر چلا گیا ہے، یہ اس مقدمے کی وجہ سے نہیں، سٹیٹ بنک کے گورنر اس کی تصدیق کرتے ہیں ۔ عدالت میں موجود سٹیٹ بنک کے گورنر طارق باجوہ نے کہا کہ ایسا ہی ہے مگر خدشہ ہوتا ہے کہ عدالت کی سماعت کی وجہ سے ایسا تاثر نہ جائے کہ سرمایہ کار اپنا سرمایہ نکال دیں ۔ سٹیٹ بنک کے گورنر نے کہا کہ ۱۹۹۸میں ایٹمی دھماکوں کے بعد جب غیرملکی کرنسی اکاونٹ منجمد کیے گئے تو اس کا معیشت پر نہایت منفی اثر پڑا تھا اور عالمی سرمایہ کار بھی گھبرا گئے تھے ۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ 1992 کے قانون کے مطابق غیرملکی کرنسی تبدیل کرکے باہر بھیجنے والے سرمایہ کاروں کی معلومات افشا نہیں کی جا سکتیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 1992 کا قانون دکھا دیں اس کو معطل کر دیتے ہیں ۔

چیف جسٹس نے سٹیٹ بنک کے گورنے اور ایف بی آر کے چیئرمین کو ہدایت کی کہ اپنے افسران سے بڑی گاڑیاں واپس لیں اور ۱۳۰۰ سی سی تک کی گاڑیاں استعمال کریں، پالیسی بنائیں گے اور تمام بڑی گاڑیوں کو دیکھیں گے پھر ان کا کیا کرنا ہے ۔

سابق وزیر محمد علی درانی نے کہا کہ درخواست دی ہے، عدالت مجھے بھی سنے، پوری دنیا میں چور پکڑا جائے تو معیشت مظبوط ہوتی ہے، یہاں چیف جسٹس چور کو پکڑنے کی بات کریں تو معیشت پر منفی اثرات پڑنے کا بیان دیا جاتا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ میں کسی کی سفارش پر نوکری کی بات کروں تو وہ ناراض ہو جاتا ہے ۔

فارن اکاونٹس اور بیرون ملک املاک از خود نوٹس پر عدالت نے ایک سال میں 50 ہزار ڈالر سے زائد کی ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ تفصیلات سربمہر لفافے میں پیش کی جائیں ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے