معذور نوجوان کی چیف جسٹس سے اپیل
Reading Time: 2 minutesوالد کی جائیداد پر سے قبضہ ختم کرایا جائے، برطانوی نژاد پاکستانی معذور نوجوان نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے _
برطانوی نژاد پاکستانی معذور شخص نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ ان کے والد کی جائیداد سے بااثر افراد کا قبضہ ختم کرایا جائے۔
برطانوی نژاد پاکستانی احمد عدنان نے کہا ہے کہ 2004 میں ہماری جائیداد پر عبدالحمید خان نامی بااثر شخص نے قبضہ کرلیا تھا، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ انصاف دلائیں۔
احمد عدنان کا کہنا ہے کہ ان کے والد اجمل خان اوورسیز پاکستانی اور لندن میں رہائش پذیر تھے اور استاد کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے، ان کا انتقال 1997 میں ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ ان کی دو بہنیں اور وہ خود مذکورہ جائیداد کے مالک ہیں، انہوں نے عبدالحمید نامی شخص کو نگران مقرر کیا لیکن عبدالحمید نے گھر کے جعلی کاغذات بنا کر قبضہ کرلیا، جب میں نے احتجاج کیا تو مجھ پر 2004 میں تشدد کرکے مجھے معذور کردیا۔
رپورٹس کے مطابق ملزم عبدالحمید علالت کے باعث بات نہیں کر رہے جبکہ ان کے بیٹے نے عبدالصمد کا کہنا ہے کہ احمد عدنان کے والد نے انہیں جائیداد 2000 میں چار کروڑ پچاس لاکھ میں بیچ دی تھی تاہم ریکارڈ کے مطابق احمد عدنان کے والد 1997 میں انتقال کرگئے تھے۔
احمد عدنان کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن یونٹ اور اوورسیز کمیشن آف پاکستان نے کیس کو بند کردیا ہے اور کوئی انکوائری نہیں کی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ انصاف فراہم کریں۔
دوسری جانب کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن کیس کی انکوائری کررہے ہیں اور عبدالصمد ثبوت فراہم کرنے میں ناکام ہوچکا ہے، احمد عدنان کیس کو سول کورٹس میں لے گئے ہیں احمد عدنان پر امید ہیں کہ فیصلہ ان کے حق میں آئے گا۔
احمد عدنان کا مؤقف ہے کہ سول کورٹس کے ذریعے فیصلہ آنے میں دہائی بیت جائے گی اور ان کے پاس طویل مقدمہ لڑنے کے وسائل نہیں ہیں اس لیے چیف جسٹس از خود نوٹس لے کر فوری انصاف کریں _