نابینا نے آٹھ گولیاں ماریں، عدالت
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ نے مبینہ نابینا ملزم کی ضمانت منسوخ کرنے کا فیصلہ دیتے ہوئے حراست میں لینے کا حکم دیا ہے _
کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، عدالت نے مبینہ نابینا ملزم اسرار اعوان کی ضمانت منسوخ کردی، پولیس نے ملزم اسرار اعوان کو تحویل میں لے لیا _
جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ ملزم نابینا ہے تو دو دو اسلحہ لائسنس اس کے پاس کیا کر رہے ہیں، ممکن ہے وقوعہ کے بعد ملزم کسی حادثے میں اندھا ہو گیا ہو، ڈاکٹر رپورٹ دینے سے پہلے پارٹی سے رابطہ کر لیتا ہے _
جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ ڈاکٹر رپورٹ دیتے وقت پوچھتا ہے بتاؤ کیسی رپورٹ چاہیے، سسٹم کا اس انداز سے مذاق نہ اڑائیں، ریکارڈ سے بد نیتی ظاہر ہو رہی ہے، کیوں نہ تفتیشی کو یہیں سے جیل بھیج دیں _ سب انسپکٹر نے عدالت کو بتایا کہ اصل تفتیشی دوسرا تھا میرے پاس فائل ابھی آئی _
جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ اس کی ٹوپی اس کے سر اس کی ٹوپی اسکے سر، پولیس کا بس یہی کام ہے _ ملزم کے وکیل نے کہا کہ عدالت جہاں سے چاہے میڈیکل کرا لے _ مدعی کے وکیل نے کہا کہ ملزم نے لڑکی کو آٹھ گولیاں ماریں، تمام ثبوت ملزم کیخلاف ہیں _
ملزم اسرار اعوان پر گزشتہ سال دسمبر میں ایک لڑکی پر آٹھ گولیاں چلانے کا الزام تھا، فائرنگ کے واقع پر ملزم کیخلاف راولپنڈی کے تھانہ وارث خان میں مقدمہ درج کیا گیا _