ثاقب نثار نے رشوت مانگی تھی، شاکر علی
Reading Time: 2 minutesسپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار کی عدالت میں ایک شخص شاکر علی نے ان سے کہا کہ آپ نے بطور سیکرٹری قانون بیس سال پہلے مجھ سے رشوت مانگی تھی _
شاکر علی نے عدالت میں یہ الزام اس وقت لگایا جب چیف جسٹس ثاقب نثار نے میٹرو بس سروس منصوبہ کیس میں اس کی درخواست نمٹائی اور کہا کہ آپ وہی ہیں جس کی درخواست میں نے سیکرٹری قانون کے طور پر مسترد کی تھی _
عدالت سے نکالے جانے کے بعد شاکر علی نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ سی ڈی اے کے سابقہ ٹھیکیدار ہیں _
سپریم کورٹ میڈیا ڈائس پر گفتگو کرتے ہوئے شاکر علی نے کہا کہ انہیں سی ڈی اے سے 1989 میں سنٹوریس کے قریب ایف ایٹ اور جی ایٹ سروس روڈ کا ٹھیکہ ملا جس کی پونے دو کروڑ ادائیگی کے لئے وہ مختلف سرکاری محکموں اور عدالتوں سے رجوع کرتے رہے، پیمنٹ آج تک وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) نے نہیں کی۔
شاکر علی نے بتایا کہ 1998 میں میں اپنے ایک پارلیمنٹیرین دوست (جس کا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتا) کے توسط سے وزیر قانون خالد انور سے ملنے کیلئے وزارت قانون و انصاف گیا _ اس وقت میاں ثاقب نثار سیکرٹری وزارت قانون و انصاف تھے، خالد انور اور ان کا کمرہ آمنے سامنے تھا_
شاکر علی نے الزام لگایا کہ ثاقب نثار نے مجھے اپنے دفتر بلایا اور کہا کہ آپ مجھے پانچ لاکھ دیں میں آپ کا کام کر دوں گا، میری فائل ان کے پاس تھی _ وہاں موجود وزارت قانون و انصاف کے جوائنٹ سیکرٹری سید حکیم اختر ارشاد نے بھی کہا کہ آپ کی فائل میاں ثاقب نثار کے پاس ہے، میں نے ثاقب نثار سے پانچ لاکھ بطور رشوت دینے کا وعدہ کیا مگر نہیں دیے، بعد میں میاں ثاقب نثار نے میرے خلاف ایک جھوٹی سمری تیار کرکے صدر اور وزیراعظم کو بھیج دی اور میرا کیس خراب کر دیا، اس کے بعد مجھے سول کورٹ سے رجوع کرنے کیلئے کہا گیا۔ مختلف عدالتوں کے بعد سپریم کورٹ میں 2008 میں میرے حق میں فیصلہ آیا جس پر عملدرآمد نہیں ہوا، میں نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی اور آخری مرتبہ 22 ستمبر 2017 کو میرے حق میں فیصلہ آیا _ شاکر علی نے الزام عائد کیا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار کی پشت پناہی کے باعث سی ڈی اے اس فیصلے پر عملدرآمد کرنے سے انکاری ہے ۔ شاکر علی کا کہنا تھا کہ میاں ثاقب نثار کے والد نثار ایڈوکیٹ کو میں نے پندرہ لاکھ کے چیک بذریعہ TCS بھیجے مگر وہ نقد رقم کا مطالبہ کرتے تھے ۔
شاکر علی نے کہا کہ میاں ثاقب نثار کے خلاف میرے پاس درجنوں ثبوت ہیں جو میں میڈیا کے ذریعے عوام کو دکھا سکتا ہوں _ شاکر علی نے چیلنج کیا کہ اگر کسی ٹی وی چینل میں ہمت اور ضمیر ہے تو مجھے بلاۓ، میں نے چیف جسٹس کو سرعام رشوت مانگنے والا کہا ہے، ایک غریب بندہ اور کیا کر سکتا ہے _