پاکستان24 متفرق خبریں

طلال چودھری کے دو گواہ

جون 28, 2018 3 min

طلال چودھری کے دو گواہ

Reading Time: 3 minutes

توہین عدالت کیس کا سامنے کرنے والے سابق وزیر طلال چودھری نے سپریم کورٹ میں اپنے حق میں دو گواہ پیش کئے ہیں ۔ ایک گواہ عطا محمد جڑانوالہ کی رکشہ یونین کے عہدیدار جبکہ دوسرے وہاں کے بلڈر ہیں ۔ دونوں گواہوں نے عدالت کو بتایا ہے کہ انہوں نے طلال چودھری کو عدالت کے خلاف تقریر کرتے نہیں سنا اور وہ اس وقت جلسے میں بھی موجود تھے ۔

جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی عدالتی بنچ نے توہین عدالت کے ازخود نوٹس کی سماعت کی ۔ طلال چودھری کے وکیل کامران مرتضی نے کہا کہ عدالت تحمل کا مظاہرہ کرے اور نوٹس واپس لینے کی استدعا ہے ۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ تحمل سے کیا ہو گا، کیس پڑا رہے گا۔ طلال چوپدری کو احساس ہونا چاہیے تھا، اب بھی وہ معافی کی بجائے مقدمے لڑ رہے ہیں ۔ وکیل نے کہا کہ پہلے ایک کیس (نہال ہاشمی) میں معافی مانگنے کا تجربہ اچھا نہیں رہا ۔ وکیل نے کہا کہ عدلیہ کی توہین کو سوچ بھی نہیں سکتے، عدالت کی عزت سے ہماری عزت ہے، پورے معاشرے کی عزت عدلیہ کے ساتھ ہے ۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ یہ کسی کی ذات کا مسئلہ نہیں ہے، ہم نے کیس کا فیصلہ کرنا ہے، توہین عدالت نہیں کی تو مقدمہ نہیں بنے گا ۔ وکیل نے کہا کہ عدالت نظر انداز کر سکتی ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ نظر انداز کرنے کے لیے ہمارے پاس کچھ نہیں، آپ مقدمہ لڑ رہے ہیں ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق وکیل نے کہا کہ الیکشن کے بعد کیس کی سماعت رکھ لیں ۔ جسٹس گلزار نے کہا کہ یہ استدعا پہلے بھی ہم مسترد کر چکے ہیں ۔ وکیل نے کہا کہ الیکشن اپنے عروج پر ہے اس لئے معاملے سے درگزر کریں ۔ جسٹس گلزار نے کہا کہ نظر انداز کرنے کا مرحلہ گزر گیا، قانون کے مطابق سن کر فیصلہ کریں گے ۔ وکیل نے کہا کہ عدالت جو قرار دے وہی قانون ہو گا ۔ جسٹس گلزار نے کہا کہ آپ تجربہ کار وکیل ہیں ۔ کامران مرتضی نے کہا کہ توہین عدالت کیس میں وکالت کا میرا پہلا تجربہ ہے ۔

طلال چوہدری کے گواہ عطاء محمد عدالت میں پیش ہوئے اور بیان میں کہا کہ جڑنوالہ میں چنگچی رکشہ یونین کا عہدیدار ہوں، 27 جنوری کو جڑنوالہ میں نواز شریف کا جلسہ تھا وہاں طلال چوہدری نے تقریر میں عدالت کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق گواہ نے بتایا کہ طلال چوہدری نے صرف علاقے کے کاموں کے حوالے سے تقریر کی ۔ استغاثہ جانب سے جرح کے دوران گواہ نے جواب دیے کہ طلال چوہدری کو کچھ عرصے سے جانتا ہوں، گزشتہ الیشکن میں طلال چوہدری کا ووٹر نہین تھا، طلال چوہدری کی تقریر براہ راست نشر ہونے کا علم نہیں ۔

عدالت کو دوسرے گواہ امتیاز خان نے بتایا کہ طلال چوہدری نے جڑنوالہ کو ضلع بنانے کی تقریر کی تھی، طلال چوہدری نے عدالت کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں کی، میونسپل کمیٹی کا لیبر کونسلر بھی رہا ہوں، پہلے پیپلز پارٹی اب مسلم ن کا ورکر ہوں، میرے سامنے طلال چوہدری نے عدلیہ مخالف کوئی تقریر نہیں کی ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق گواہ پر استغاثہ کے وکیل نے جرح کرتے پوچھا کہ آپ ن لیگ کے سپورٹر ہیں کیا اس لیے جھوٹ بول رہے ہیں ۔ گواہ امتیاز خان نے جواب دیا کہ اب میں پی ٹی ائی کو سپورٹ کر رہا ہوں ۔ گواہ کے پی ٹی ائی سے متعلق بیان پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے ۔ وکیل کامران مرتضی نے کہا کہ اب تو پی ٹی آئ بھی ہمارا ساتھ دے رہی ہے ۔ کامران مرتضی نے کہا کہ ابھی مزید گواہ بھی رہتے ہیں ۔ جسٹس گلزار نے کہا کہ آپ  زیادہ گواہ لاکر اپنے لیے مشکل بڑھا رہے ہیں ۔

آئندہ سماعت پر تمام گواہ نہ ائے تو دفاع کا موقع نہیں ملے گا ۔ عدالت

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے