پاکستان پاکستان24

ملزمان کی انٹرپول کے ذریعے واپسی

جون 28, 2018 < 1 min

ملزمان کی انٹرپول کے ذریعے واپسی

Reading Time: < 1 minute

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم  نواز شریف کے دو بیٹوں اور سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو ملک واپس لانے کے لیے انٹرپول سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ نیب کے چیئرمین جاوید اقبال نے سمری کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد نیب حکام تینوں ملزمان کو پاکستان واپس لانے کے لیے انٹرپول سے رابطہ کریں گے ۔

یاد رہے کہ پاناما پیپرز فیصلے میں سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے علاوہ ان کے دونوں بیٹوں حسن نواز، حسین نواز کے علاوہ ان کی بیٹی مریم نواز کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا ۔ اس فیصلے کے بعد حسن اور حسین نواز لندن روانہ ہوگئے تھے جبکہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر احتساب عدالت میں پیش ہو رہے ہیں۔

احتساب عدالت نے عدم پیشی پر حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کے علاوہ ملک میں ملزمان کے نام پر جائیداد کو قرق کرنے کا حکم دیا تھا ۔ اہم بات یہ ہے کہ حسن اور حسین نواز برطانوی شہری ہیں ۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر نیب ان کو وطن واپس لانے کے لیے انٹرپول سے رابطہ کرتا ہے تو اس بات کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں کہ برطانوی حکومت ان دونوں شہریوں کو پاکستانی حکام کے حوالے کرے گی ۔ واضح رہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرموں کے تبادلوں کا کوئی معاہدہ بھی موجود نہیں ہے ۔

ایک اور ملزم سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پہلے عدالت میں پیش ہوتے رہے لیکن بعدازاں وہ علاج کیلئے لندن گئے اور پھر احتساب عدالت میں پیش نہ ہوئے، عدالت نے اُنھیں اشتہاری قرار دینے کے علاوہ ان کے پاکستان میں اثاثے اور اکاؤنٹس منجمند کیے ہیں ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے