پاکستان

عطا قاسمی ۲۷ کروڑ واپس کریں، چیف جسٹس

جون 29, 2018 2 min

عطا قاسمی ۲۷ کروڑ واپس کریں، چیف جسٹس

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ میں عطا الحق قاسمی کو ایم ڈی پی ٹی وی تعینات کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی ہے ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف سے بھی وصولی کر سکتے ہیں ۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالت کے بنچ کو قاسمی کی وکیل نے بتایا کہ آڈٹ رپورٹ پر اعتراضات جمع کروا دیے ہیں ۔ عطاءالحق قاسمی کی وکیل نے کہا کہ قاسمی نے دو سال میں 86 .35 ملین روپے تنخواہ لی ۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا عطاءالحق قاسمی اتنی بھاری تنخواہ کے اہل تھے؟ عطاء الحق قاسمی پر 27 کروڑ روپے خرچ ہوئے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ لوٹا، بالٹی، چادر اور تولیے بھی قاسمی صاحب کو پی ٹی وی نے لے کر دیے، عطاءالحق قاسمی کو 15 لاکھ روپے کی اسلام آباد کلب کی ممبر شپ پی ٹی وی نے لے کر دی، اس وقت ہم کرپشن کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، کیوں نا غیر قانونی تعیناتی کا کیس نیب کو بجھوا دیں ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ کیا عطاءالحق قاسمی تمام رقم ادا کرنے کے لیے تیار ہیں؟ قاسمی 27 کروڑ روپے واپس کردیں تو کیس ختم کردیتے ہیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ 27 کروڑ روپے ڈیم کی تعمیر کے لیے رکھ لیں گے، 80 سال کا بندہ ہم نے جیل بھیج کر کیا کرنا ہے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق اٹارنی جنرل نے عدالت میں عطاء الحق کے تقرر کا دفاع نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ میری نظر میں عطاء الحق قاسمی کی تقرری کا طریقہ کار درست نہیں تھا ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ملک و قوم کا پیسہ ہے، صحت اور تعلیم پر خرچ ہونا چاہیے، عدالت کے نوٹس لینے کے بعد پمز میں معاملات بہتر ہوگئے، ممکن ہے پرویز رشید سے بھی پیسہ وصول کریں، آگے جانا پڑا تو اس وقت کے وزیر اعظم سے بھی پیسہ وصول کرنے کا کہہ سکتے ہیں ۔ کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کرتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید کو نوٹس جاری کرتے ہوئے قاسمی کے تقررکا ریکارڈ طلب کر لیا ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ممکن ہے عطاء الحق قاسمی سے سوالات کیے تو وہ اپنا دفاع نہ کر سکیں، چیف جسٹس نے سابق سیکریٹری اطلاعات احمد نواز سکھیرا کی تبدیلی پر بھی ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود احمد نواز سکھیرا کو کیوں تبدیل کیا گیا ۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو آج ہی اس معاملے پر الیکشن کمیشن سے بات کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے