معطل ریاست میں مولوی کا راج
سپریم کورٹ کے فیصلے کے دوسرے روز بھی ملک بھر میں مذہبی تنظیموں اور گروہوں کی جانب سے بڑی شاہراہیں اور چوک بند کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ ملک کے تمام بڑے شہروں میں معمول کی زندگی اور کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے ۔
کراچی، لاہور، پشاور اور اسلام آباد/ راولپنڈی کی مختلف شاہراہیں اور انٹرچینج مذہبی تنظیموں کے کارکنوں نے بند کر رکھے ہیں ۔ وزیراعظم کے قوم سے خطاب کے بعد بھی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی ۔ کئی اسکولوں اور کالجز نے طلبہ کو چھٹی دی ہے جبکہ دفاتر میں حاضری بھی معمول سے کم رہی ۔
رات گئے کھولی گئی موٹر وے کو دن کے وقت داخلی مقامات سے مظاہرین نے ایک بار پھر بلاک کیا ۔ اسلام آباد سے مری جانے والی ٹریفک کو بھارہ کہو کے مقام سے بند کیا گیا ہے ۔
راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیان مرکزی رابطہ مقام فیض آباد انٹرچینج کو گزشتہ روز بند کیا گیا تھا اور تاحال بند ہے ۔