اصغر خان کے ورثا بتائیں اب کیا کیا جائے؟
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ نے اصغر خان کیس فیصلے پر عمل درآمد کیلئے پیش رفت نہ ہونے پر مرحوم درخواست گزار کے ورثا کو نوٹس جاری کیا ہے ۔ پوچھا گیا ہے کہ اصغر خان کے ورثا بتائیں سپریم کورٹ اب اس مقدمے میں کیا کرے؟
چیف جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل دو رکنی عدالتی بنچ نے مقدمے کی سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کر دی ہے ۔ عدالت میں ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن نے رپورٹ پیش کی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ رپورٹ کا آخری حصہ پڑھیں ۔ وکیل کی جانب سے تفتیش کے نتائج کا حصہ پڑھا گیا ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار اصغر خان تو انتقال کر گئے ہیں، گزشتہ سماعت پر ان کی اہلیہ آئی تھیں، کیا اس بار ان کو نوٹس جاری نہیں بھیجا گیا؟ چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی اے نے تو بالکل کہہ دیا ہے کہ کوئی کیس نہیں بنتا ۔ بشیر میمن نے کہا کہ ہم نے کوشش کی ہے مگر صرٖف اخباری بیانات تھے اور اب کوئی ثبوت نہیں جس کی بنیاد پر فوجداری کارروائی شروع کی جا سکے، کس نے کس کو کس طرح پیسے دیئے اس کا ثبوت نہیں ۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اخباری خبروں پر تو اس طرح کمیشن نہیں بن سکتا ۔ عدالت نے ائیر مارشل ریٹائرڈ اصغر خان کے قانونی ورثاء کو نوٹس جاری کر دیا ۔ عدالت نے لکھا کہ ایف آئی اے کی جانب سے تحقیقات بند کرنے کو استدعا کی گئی ہے، ایف آئی اے کو رقوم کی تقسیم کے ٹھوس ثبوت دستیاب نہیں ہو سکے، درخواست گزار اصغر خان کے ورثاء عدالت کو اپنی رائے سے آگاہ کریں کہ اس معاملے میں کیا کیا جائے ۔