شیعہ کمیونٹی کے لیے وزیراعظم کا نوٹس
Reading Time: 2 minutesوزیراعظم عمران خان نے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے مبینہ نوٹی فیکیشن کے مندرجات کا نوٹس لیا ہے جس میں ایک خاص مسلک کا حوالہ دیا گیا تھا ۔
وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ سیکرٹری داخلہ کو اس معاملے کی فوری انکوائری کرانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ ٹوئٹر پر وزیر اطلاعات نے لکھا کہ "وزیراعظم نے مسلکی حوالے پر مشتمل وزارت داخلہ کے مبینہ نوٹی فیکیشن کے مندرجات کا سخت نوٹس لے کر سیکرٹری داخلہ کو فوری انکوائری کی ہدایت کی ہے ۔”
خیال رہے کہ جمعہ کو سوشل میڈیا پر صارفین نے بظاہر وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیا گیا کا نوٹی فیکیشن پوسٹ کیا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد پر اہل تشیع نوجوانوں کی تنظمیں ان کے خلاف فیس بک اور ٹوئٹر پر مہم چلا رہی ہیں ۔
وزارت داخلہ کے سیکشن افسر کی جانب سے جاری کیے مبینہ نوٹی فیکیشن میں لکھا گیا ہے کہ "رپورٹس کے مطابق ملک میں ایک اعلی غیر ملکی شخصیت کے دورے سے قبل منفی تاثر ابھارنے کے لیے منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت سوشل میڈیا پر گھناؤنا پروپیگنڈہ جاری ہے۔”
پاکستان ٹوئنٹی فور کے نمائندے نے بتایا کہ مبینہ نوٹی فیکیشن کے مطابق اس شر انگیز مہم میں ملوث جن تنظمیوں یا گروہوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں تعمیر وطن، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی و پشاور، تحریک حمایت مظلومین جہان پاکستان اور شیعہ وحدت نیوز شامل ہیں ۔
مبینہ نوٹی فیکیشن کے مطابق اس مہم کے حوالے سے اخذ کردہ نتائج میں بتایا گیا ہے کہ "سعودی عرب کو بدنام کرنے کی اس شرانگیز مہم میں ناراض ‘شیعہ کمیونٹی’ کے عناصر ملوث ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ذریعے 19 فیس بک پیجز اور 20 ٹوئٹر اکاؤنٹس کے لنک بند کرنے کے لیے کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے ۔
نوٹی فیکیشن میں کہا گیا ہے کہ معزز مہمان کی پاکستان آمد کے موقع پر سعودی عرب کے خلاف مہم چلانے والوں کی نشاندہی کر کے ان کو اس کام سے باز رہنے کے لیے کہا جائے جبکہ ایف آئی اے کے ذریعے ایسے پیجز اور اکاؤنٹس کے لنک بلاک کیے جائیں ۔
فواد چودھری کا ٹویٹ
PM @ImranKhanPTI has taken serious notice of the contents of notification purportedly issued by ministry of interior reffering to certain Sects/classes, Secy Interior has been directed to launch an inquiry to this effect immediately.