انڈیا میں زہریلی شراب سے 100 ہلاک
Reading Time: < 1 minuteانڈیا کی ریاست آسام میں زہریلی شراب پینے سے مرنے والوں کی تعداد 100 سے بڑھ گئی ہے ۔ مقامی ذرائع ابلاغ نے حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ 150 متاثرہ افراد اس وقت بھی اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں ۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈین ریاست آسام کے دو مختلف علاقوں میں ایک ہی روز زہریلی شراب پینے کے کے دو واقعات پیش آئے ہیں ۔
الجزیرہ نے اپنے نمائندے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ مقامی اسپتالوں کے مطابق مرنے والوں کی تعداد 102 ہے جبکہ گولا گھٹ اور جورہٹ کے مقامی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ 125 افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔
پولیس کے مطابق پہلا واقع آسام کے علاقے گولہ گھٹ میں پیش آیا جس میں 55 افراد ہلاک ہوئے ۔ حکام نے بتایا کہ ریاست کے ضلع جورہٹ کے ایک شہر سے دوسرے واقع کی اطلاع ملی جس میں 45 افراد زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہوئے ۔
حکام کے مطابق ہلاک اور متاثر ہونے والوں میں خواتین کی تعداد زیادہ ہے اور یہ سب لوگ چائے کاشت کرنے والے مزدور ہیں ۔ ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خطرہ ہے ۔
خیال رہے کہ انڈیا میں زہریلی شراب پینے کے واقعات میں اچانک اضافہ ہوا ہے ۔ دو ہفتے سے کم وقت کے دورانیے میں یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے جس میں اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئی ہیں ۔
انڈیا کی شمالی ریاستوں اترکھنڈ اور اترپردیش میں دس دن قبل اسی طرح کے واقعات میں 100 افراد ہلاک ہوئے تھے ۔
انڈیا میں غریب آبادی لائسنس یافتہ کمپنیوں کی شراب خریدنے کی سکت نہیں رکھتی اس لیے مقامی طور پر کشید کی گئی شراب پی جاتی ہے جو نہایت سستے داموں دستیاب ہے ۔