سارہ سینڈرس بھی فارغ ہو گئیں
Reading Time: 2 minutesہر وقت اپنی ترجمانی خود کرنے والے ٹوئٹری صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس ترجمان سارہ سینڈرس اپنے عہدے سے مسعتفی ہوگئی ہیں۔
سارہ کے استعفے کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود کیا ہے۔
سارا سینڈرز سنہ 1996 سے 2007 تک ریاست ارکنساس کے گورنر رہنے والے مائک ہکابی کی بیٹی ہیں۔
سارہ سینڈرس بھی اکثر صدر ٹرمپ کی طرح میڈیا پر جھوٹی خبریں نشر کا الزام عائد کرتی رہتی تھیں۔
صدر ٹرمپ خود ہی اپنے ترجمان کا کردار ادا کرتے ہیں اور ہر وقت ٹوئٹر کے ذریعے کوئی نہ کوئی خبر دیتے رہتے ہیں اس لیے سارہ سینڈرس کو گذشتہ تین ماہ رسمی ترجمانی کا کام نہیں کرنا پڑا اور وہ زیادہ تر ٹی وی ٹاک شو میں ہی ٹرمپ کے دفاع میں نظر آئیں۔
سارہ سینڈرس نے وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے طور پر میڈیا کو اپنی آخری پریس بریفنگ تین ماہ قبل 11 مارچ کو دی تھی۔
بسا اوقات وہ وائٹ ہاؤس کے جنوبی باغیچے میں اپنے صدارتی ہیلی کاپٹر کے شور میں صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کرتے ہیں۔
سارہ کو گزشتہ جون میں ریاست ورجینیا کے شہر لیکسنگٹن کے ایک ریسٹورنٹ مینیجر نے سارا سینڈرز کو ٹرمپ انتظامیہ میں ان کے کردار کی وجہ سے ریسٹورینٹ سے نکل جانے کا کہا تھا۔
سوشل میڈیا پر سارہ کے استعفے کے بعد ان پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔
ناقدین صدر ٹرمپ کا حامی ہونے کی وجہ سے ان کو اندر اور باہر سے یکساں بدصورت عورت قرار دے رہے ہیں۔