ن لیگ مولانا کے ساتھ مگر
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ ن نے مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے تاہم وقت کے تعین کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے اور کہا ہے کہ عوامی موبلائزیشن کے لیے مولانا سے مل کر کر مارچ کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔
ن لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ مولانا کے ساتھ ہیں آزادی مارچ میں شرکت کے لئے پہلے ہی یکجہتی کا اظہار کر چکے ہیں، مشترکہ طور پر تاریخ کا اعلان کریں گے حکومت کے خلاف ہر تحریک کا بھر پور ساتھ دیں گے۔
اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کی پہلے ہی ان کا حمایت کا یقین دلا چکے ہیں آج ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ ن لیگ آزادی مارچ میں شرکت کرنے گی تاہم طریقہ کار اور وقت کا تعین اے پی سی بلا کر کیا جائے گا ن لیگ کو عوامی موبلائزیشن کے لیے وقت درکار ہے اس لیے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو مولانا سے بات کر کے مولانا سے مل کر طریقہ کار اور تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ مولانا کے ساتھ ہیں۔ ”آزادی مارچ میں شرکت کے لیے پہلے ہی یکجہتی کا اظہار کر چکے ہیں، مشترکہ طور پر تاریخ کا فیصلہ کریں گے۔“
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو موبلائزیشن کے لیے وقت درکار ہے اس لیے مولانا سے کہا جائے گا کہ آزادی مارچ کو نومبر تک موخر کیا جائے تاکہ عوام کی بھرپور شرکت کو یقینی بنا کر اس مارچ کو کامیاب کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم کو اٹھاون ممالک کی حمایت کی خوشخبری سنائی گئی۔ ”حکومت سوشل میڈیا کے ذریعے حکمرانی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ حکومت بتائے او آئی سی کے سربراہی اجلاس بلانے کے کوئی عمل قدم اٹھایا؟ کیا اس معاملے میں کوئی حمایت ملی یا نہیں؟یورپ کے ساتھ حکومت ان معاملات کو کیسے اٹھائے گی۔“
انہوں نے کہا کہ سی ای سی نے ملک کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ ”حکومت نے اندھا دھند ڈی ویلیوشن کی چھوٹے کاروبار بھی بند ہو رہے ہیں، بڑھتی بیروزگاری جرائم میں اضافہ کر رہی ہے، حکومت کے پاس کوئی لائحہ عمل نہیں ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں وزیراعظم دورہ امریکہ کے بارے میں اعتماد میں لیں کشمیر کے بارے میں وزیراعظم کو کیا یقین دہانی کرائی گئی ہے۔“