متفرق خبریں

’صدی کا سب سے بڑا ڈاکہ‘، کم کرداشین کی عدالت پیشی پر500 رپورٹرز

مئی 12, 2025

’صدی کا سب سے بڑا ڈاکہ‘، کم کرداشین کی عدالت پیشی پر500 رپورٹرز

فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے فیشن ویک کے دوران لاکھوں ڈالر کے زیورات لوٹنے کے مقدمے میں دُنیا کی ٹاپ ماڈل کم کرداشین عدالت میں پیش ہوں گی۔

مشہور عالمی شوبز شخصیت کم کرداشین منگل کو پیرس کی ایک عدالت میں گواہی دینے والی ہیں، ایک دہائی تک چلنے والے اس مقدمے میں ٹاپ ماڈل کا بے صبری سے انتظار کیا گیا۔

سنہ 2016 میں مسلح ڈکیتی کے الزام میں دس مشتبہ افراد پر مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ اس ڈکیتی میں ریئلٹی ٹی وی سٹارز سے تقریباً 10 ملین ڈالر (ایک کروڑ ڈالر) کے زیورات چرائے گئے تھے۔

اس مقدمے نے میڈیا کی بہت زیادہ توجہ حاصل کی ہے، جس میں 500 رپورٹرز کو عدالت نے کارروائی دیکھنے اور رپورٹ کرنے کے لیے پاس جاری کیے ہیں۔

کرداشین کے وکلا نے کہا ہے کہ وہ پیرس میں حملہ آور ہونے والوں کا ’مقابلہ‘ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

فرانسیسی وکلا لیونور ہینرک اور جوناتھن میٹ آؤٹ نے گزشتہ ہفتے اے ایف پی کو کم کرداشین کے حوالے سے بتایا کہ ’وہ عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونے کے لیے پُرعزم ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ وہ ’وقار اور حوصلے کے ساتھ‘ ایسا کریں گی۔
وہ پیرس کے مقامی وقت کے مطابق دن دو بجے عدالت میں پیش ہوں گی۔

دو، اور 3 اکتوبر 2016 کی درمیانی شب کم کرداشین، جو اس وقت 35 برس کی تھیں، کو وسطی پیرس میں ایک ہوٹل میں قیام کے دوران لوٹ لیا گیا تھا۔
کرداشین کے سر پر بندوق رکھ کر دھمکی دی گئی تھی اور اُن کے منہ کو ٹیپ سے بند کیا گیا تھا۔

وکلاء نے یہ نہیں بتایا کہ کرداشین، جو مقدمے کی سماعت میں پیشرفت سے باخبر ہیں، عدالت میں پیشی پر کیا کہیں گی۔
فرانسیسی پریس نے اس واقعے کو رواں ’صدی کی ڈکیتی‘ کا نام دیا ہے جس میں نقاب پوش افراد لاکھوں ڈالر مالیت کے زیورات لے کر فرار ہوئے تھے۔

لوٹی گئی اشیا میں کم کرداشین ہیرے کی انگوٹھی بھی شامل تھی جس کی مالیت 3.5 ملین یورو (39 لاکھ ڈالر) تھی۔

کرداشین کو یہ انگوٹھی اُن کے اُس وقت کے شوہر مشہور ریپر گلوکار کنیے ویسٹ کی طرف سے دی گئی تھی۔

فرانس میں 20 برس میں کسی شخصیت کو انفرادی طور پر نشانہ بنانے کے لیے یہ سب سے بڑی ڈکیتی تھی۔
جن لوگوں پر مقدمہ چل رہا ہے وہ بنیادی طور پر 60 اور 70 کی دہائی کے مرد ہیں جن کا سابقہ مجرمانہ ریکارڈ ہے۔

ان کے ’اولڈ عمر‘ اور ’بلیو آئیز‘ جیسے انڈر ورلڈ عرفی نام ہیں جو 1960 اور 1970 کی فلموں کے نوئرز کے پرانے سکول کے فرانسیسی ڈاکوؤں سے ملتے جلتے ہیں۔

تفتیش کار مشیل مالیکوٹ نے بتایا کہ وہ کافی چالاک ہیں۔
’لیکن انہوں نے کچھ غلطیاں کیں خاص طور پر ڈی این اے چھوڑ کر جس سے تفتیش کاروں کو ان کی شناخت کرنے کا موقع ملا۔‘

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے