صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرار داد منظور
Reading Time: < 1 minuteامریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی دو قراردادیں ایوان نمائندگان میں منظور کر لی گئی ہیں۔
قراردادیں منظور کیے جانے کے بعد صدر ٹرمپ مواخذے کا سامنا کرنے والے امریکہ کے تیسرے صدر بن گئے ہیں۔
صدر ٹرمپ پر اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات ہیں اور یہ کہ انھوں نے ذاتی سیاسی مفاد کے لیے یوکرین کی حکومت پر دباؤ ڈالا اور کانگریس کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔
ایوان نمائندگان میں حزب اختلاف کی ڈیموکریٹ پارٹی کو اکثریت حاصل ہے اور یہاں صدر کے خلاف لگائے جانے والے الزامات کی پر ان کے مواخذے کی قرارداد آسانی سے منظوری کر لی گئی۔
صدر ٹرمپ پر اب امریکی پارلیمان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ میں مقدمہ چلایا جائے گیا جس کے بعد وہ نومبر میں اپنے صدراتی عہدے کی معیاد ختم ہونے سے پہلے اقتدار سے برطرف بھی کیے جا سکتے ہیں تاہم سینیٹ میں صدر ٹرمپ کی ری پبلکن پارٹی کو اکثریت حاصل ہے۔
صدر ٹرمپ کے مواخذے میں کامیابی کے لیے ڈیموکریٹس کو سینیٹ میں کم از کم 20 ریپبلکن ارکان کو اپنے ساتھ ملانا ہو گا اور اس کے علاوہ انھیں دو آزاد نمائندوں کے ووٹ بھی حاصل کرنا ہوں گے۔
صرد ٹرمپ کی حکمران ریپبلکن پارٹی کو سو ارکان پر مشتمل ایوان بالا (سینیٹ) میں 53 نشستیں حاصل ہیں اور حزب اختلاف کی جماعت ڈیموکریٹ پارٹی کو صدر کے خلاف مواخذے کی تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے 67 ووٹوں کی ضرورت ہو گی۔