امریکی حملے میں ایرانی جنرل ہلاک
Reading Time: < 1 minuteعراق میں امریکہ کے فضائی حملے میں ایران کی القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی ہلاک ہو گئے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق قاسم سلیمانی پر حملہ امریکی فوج کے ڈرون سے کیا گیا۔
عراق کے ایک سیکورٹی افسر کا کہنا تھا قاسم سلیمانی اپنے طیارے سے نکل کر المہندس اور دیگر سے ملنے جارہے تھے جب وہ حملہ کی زد میں آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈرون شام یا لبنان سے آیا تھا۔
امریکہ کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ ’قاسم سلیمانی عراق اور پورے خطے میں امریکی سفارتکاروں پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔‘
جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایران خطے میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچا سکتا ہے جس سے نہ صرف امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگا بلکہ شام، عراق اور دیگر ممالک میں امریکی افواج کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
اتوار کو مشتعل مظاہرین نے بغداد میں امریکی سفارتخانے پر حملہ کیا تھا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حملہ کا الزام ایران پر لگاتے ہوئے کہا تھا کہ مظاہرین ایران کے حامی تھے۔
قاسم سلیمانی پر حملے کے بعد ایرانی صدر حسن روحانی کے ایک مشیر نے ٹرمپ کو ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کا انتباہ دیا ہے۔
ایرانی صدر کے مشیر حسام الدین نے سوشل میڈیا ایپ ٹیلی گرام پر لکھا ہے کہ، ’ٹرمپ نے امریکہ کو خطے میں ایک بے حد خطرناک صورت حال میں کھینچ لیا ہے۔‘