فلسطینیوں کی غزہ سے بے دخلی ’نسلی تطہیر‘ کے مترادف: عرب لیگ
Reading Time: < 1 minuteعرب لیگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد ’فلسطینی عوام کو اپنی سرزمین سے جڑ سے اکھاڑنے کے لیے کی جانے والی کوششوں‘ کے خلاف خبردار کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عرب لیگ کے جنرل سیکریٹریٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ’لوگوں کو اپنی سرزمین سے زبردستی بے دخل کرنا اور نکالنا صرف نسلی تطہیر کے مترادف ہی ٹھہرایا جا سکتا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ماضی میں فلسطینی عوام کو اپنی زمین سے جڑ سے اکھاڑنے کی کوششیں ناکام ثابت ہوئی ہیں، خواہ وہ نقل مکانی، الحاق یا آبادکاری میں توسیع کے ذریعے کی گئی ہوں۔‘
اتوار کو مصر نے صدر ٹرمپ کی تجویز پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بیان جاری کیا۔
وزارت خارجہ نے جاری بیان میں مصر کی جانب سے ’فلسطینی عوام کی اپنی سرزمین پر ثابت قدم رہنے کی حمایت جاری رکھنے‘ کا اظہار کیا۔
بیان میں مصر نے ’ناقابل تلافی حقوق کی کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کو مسترد کیا ہے، خواہ آباد کاری یا زمین کے الحاق کے ذریعے ایسا کیا جائے، یا نقل مکانی کے ذریعے وہاں کے لوگوں کو اپنی سرزمین سے نکالا جائے، چاہے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے عارضی یا طویل مدتی طور پر فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے اکھاڑ پھینکا یا منتقل کیا جائے۔‘
پندرہ ماہ تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان دیا تھاکہ غزہ ’تباہی کا مقام‘ بن گیا ہے اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ مصر اور اردن غزہ کے لوگوں کو پناہ دیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ غزہ کے رہائشیوں کو منتقل کرنا ’عارضی یا طول مدتی‘ منصوبہ ہو سکتا ہے۔