کالم

منال بند ہوگا یا پھر

اگست 22, 2020 2 min

منال بند ہوگا یا پھر

Reading Time: 2 minutes

عمران خان کی ٹیم وہ عظیم الشان حماقتیں کرتی ہے کہ جن کے اثرات سالوں رہتے ہیں، عمران خان کے ہینڈلرز نے الیکشن سے کچھ دیر پہلے فواد حسن فواد اور احد چیمہ کو گرفتار کروانے کے فوری بعد ان کی تذلیل کے لئے تصاویر شائع کروائیں اور یوں بظاہر تو بیوروکریسی کو یہ پیغام پہنچایا کہ اب نون ہیں آفٹر نون کا وقت آنے والا ہے، لیکن اس عمل کے نتیجے میں یہ پیغام نیچے تک سرایت کر گیا کہ ان کے ہاتھوں کسی کی عزت، محفوظ نہیں اور یہ ہر کام کرنے والے کے ساتھ یہی کریں گے اور یوں راوی نے بیوروکریسی کے لئے چین لکھ دیا، میاں منشا جن کے سالانہ جائز آمدنی جس پر وہ ٹیکس ادا کرتے ہیں کے دو سو فیصد کم مالیت کے فلیٹس پر نیب کے نوٹسز کا بظاہر مقصد سیٹھوں کو یہ پیغام رسانی تھی کہ اپنی انویسٹمینٹس کا رخ وہاں کریں جہاں جہانگیر ترین کر رہے ہیں لیکن اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ سب سرمایہ کاروں کو پیغام پہنچ گیا کہ یہاں سرمایہ کاری خطرناک کام ہے۔
تازہ ترین معاملہ ایک ذہین اور فتین (اس کا مادہ فتنہ ہے شاید) وزیرہ کا ہے جنہوں نے معروف ریستوران منال پر حملہ کیا ہے اور اس کو بند کروانے کا بیان دیا ہے، دلیل اس کی یہ دی ہے کہ انوائرمینٹ کو نقصان پہنچ رہا ہے اور درخت کاٹے جارہے پیں، وزیراعظم بار بار سیاحت کو فروغ دینے کی بات کرتے ہیں، سیاحت لوگوں کو رہائش اور کھانے پینے کی سہولت دئیے بغیر نہیں چل سکتی اور رہائش کی جگہ بنانے کے لئے درخت اور پہاڑ کاٹے بغیر گذارا نہیں ہے گویا زرتاج گل صاحبہ شاید پہلی زنانہ انڈر ٹیکر کے طور پر سامنے آئی ہیں اور سیاحت کے تابوت میں کیل ٹھونکنے کا کام کر رہی ہیں۔


اس کے لئے کوئی واضح پالیسی دینے کی بجائے جیسے اگر آپ 20 درخت کاٹیں تو جواب میں 200 درخت لگائیں آپ ایک ایسی جگہ جس پر کروڑوں روپے لگائے جاچکے ہیں اور جس کی باقاعدہ اجازت لی گئی ہو پر قبضہ کر کے کام رکوا دیں تو اس کا صاف مطلب یہ ہی ہے کہ اب سرمایہ کار خوفزدہ ہو جائیں گے کہ ان علاقوں میں ہوٹلز اور ریسٹیورنٹس کی تعمیر کا کام رک جائے گا۔
نیا پاکستان بنانے کے لئے پرانا پاکستان توڑنا ضروری ہے جو ٹوٹ رہا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے