اسرائیلی جارحیت جاری، فضائی حملوں میں20 فلسطینی ہلاک
Reading Time: 2 minutesفلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی جارحیت جاری ہے اور بیت المقدس میں عبادت کرنے والوں پر تشدد کے بعد قابض صہیونی فوج نے غزہ پر فضائی حملہ کیا جس میں 20 شہری ہلاک ہو گئے.
حماس نے اسرائیل کی پرتشدد کارروائیوں کا بدلہ لینے کے لیے پیر کو غزہ کی پٹی سے القدس اور جنوبی اسرائیل پر درجنوں راکٹ فائر کیے.
دوسری جانب اسرائیل نے غزہ پر فضائی حملے کیے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی بدترین جوابی کارروائی میں کم ازکم 20 فلسطینی ہلاک ہوگئے ہیں جس میں نو بچے شامل ہیں۔
تاہم اسرائیلی فوج کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
روئٹرز کے مطابق حماس کی جانب سے اسرائیل کو دیے جانے والے الٹی میٹم کا وقت ختم ہوتے ہی یروشلم میں سائرن کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
غزہ پر کنٹرول رکھنے والے گروپ حماس نے اسرائیل کو الٹی میٹم دیا تھا کہ وہ الاقصیٰ اور یروشلم سے شام چھ بجے تک اپنی فوجیں نکالے۔
ڈیڈ لائن پوری ہونے کے چند منٹ بعد سائرن بج اٹھے اور بہت سے دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ اپنی بڑی ایکسرسائز معطل کر رہا ہے۔ قبل ازیں اسرائیل نے مشرق وسطیٰ کی جنگ میں 1967 میں القدس کے کچھ حصوں پر قبضے کی سالگرہ منائی۔
تاہم الاقصٰی میں اس میں رکاوٹ ڈالنے پر سینکڑوں فلسطینیوں پر اسرائیلی پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا گیا۔
فلسطین کی ہلال احمر سوسائٹی کا کہنا ہے کہ کم سے کم 305فلسطینی زخمی ہوئے اور ان میں سے 228 کو ہسپتال لے جایا گیا جن میں بہت سارے تشویشناک حالت میں تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 21 اہلکار بھی تازہ جھڑپوں میں زخمی ہوئے۔ یروشلم میں ہونے والے حالیہ جھڑپوں کی وجہ سے عالمی سطح پر تشویش پیدا ہو گئی ہے کہ یہ کسی بڑے مسلح تصادم کا سبب نہ بن جائیں۔