پاکستان24 عالمی خبریں

انڈیا سے پھیلنے والے کورونا وائرس کی نئی قسم زیادہ خطرناک

مئی 11, 2021 2 min

انڈیا سے پھیلنے والے کورونا وائرس کی نئی قسم زیادہ خطرناک

Reading Time: 2 minutes

عالمی ادارہ صحت نے انڈیا میں کورونا وائرس کی پھیلنے والی نئی قسم کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بہت تیزی سے منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے بتایا ہے کہ وائرس کی اس قسم کی درجہ بندی ’آف کنسرن‘ یعنی تشویشناک قسم کے طور پر ہوئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی عہدیدار ماریہ کرخوف نے صحافیوں کو بتایا کہ B.1.617 نامی کورونا کی یہ قسم گذشتہ سال اکتوبر کو انڈیا میں سامنے آئی تھی جو بہت آسانی سے منتقل ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اس کو عالمی سطح پر انتہائی تشویشناک قسم قرار دے رہے ہیں۔‘
ماریہ کرخوف نے بتایا کہ حالیہ ڈیٹا کے مطابق کووڈ 19 ویکسینز وائرس کی اس قسم سے متاثر ہونے والے افراد کے بچاؤ اور اس سے ہونے والی ہلاکتوں کو روکنے میں موثر رہی ہیں۔
اب اسے کوود 19 کی سامنے آنے والی دیگر تین اقسام کی فہرست میں شامل کر دیا جائے گا جس میں برطانیہ، برازیل اور جنوبی افریقہ میں رپورٹ ہونے والی اقسام شامل ہیں جنہیں ڈبلیو ایچ او نے تشویشناک قرار دیا تھا۔
وائرس کی یہ اقسام کورونا وائرس کی اصل شکل سے زیادہ خطرناک پائی گئیں ہیں اور یہ زیادہ تیزی سے منتقل ہو سکتی ہیں۔
ماریہ کرخوف کا کہنا تھا کہ ’ہم دنیا بھر میں وائرس کی تشویشناک اقسام پر نظر رکھنا جاری رکھیں گے اور وائرس کے پھئلاؤ کو روکنے کے لیے سب کچھ کریں گے۔‘
انڈیا کو اس وقت دنیا کی بدترین کورونا لہر کا سامنا ہے اور یومیہ چار لاکھ کے لگ بھگ کورونا کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں جبکہ پیر کو تین ہزار سات سے زائد اموات ہوئیں۔
تباہ کن لہر نے انڈیا کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کیسز اور اموات کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے جو بتائی جا رہی ہے۔
کچھ عرصہ قبل اس خدشے کا اظہار کیا گیا تھا کہ B.1.617 جو اپنے اندر عام وائرس سے کچھ مختلف خصوصیات رکھتی ہے بیماری کے پھیلاؤ کو انتہائی بلند سطح پر لے جا سکتی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے