پاکستانی ’راجے‘ کو ’ہٹلر کی محبت‘ مہنگی پڑ گئی
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے ایک سوشل میڈیا صارف عدیل راجہ کی جانب سے فلسطین کے مسئلے پر ٹویٹ کرتے ہوئے ہٹلر کی تعریف پر ان کو لینے کے دینے پڑ گئے جس کے بعد انہوں نے اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی۔
ٹوئٹر پر ردعمل سامنے آنے کے بعد صارفین نے کہا کہ ہٹلر کی تعریف میں ٹویٹ کرنے والے عدیل راجہ نامی صارف پاکستانی نیوز چینل اے آر وائے میں پروڈیوسر ہیں جبکہ وہ سی این این کی ویب سائٹ کے لیے پاکستانی امور پر فری لانس لکھتے ہیں۔
غزہ پر اسرائیلی بمباری میں فلسطینی شہریوں کی اموات پر اسرائیل مخالف ٹویٹ کرتے ہوئے عدیل راجہ نے یہودیوں کا قتل عام کرنے والے ہٹلر کی تعریف کی اور لکھا کہ ایک اور ہٹلر کی ضرورت ہے جس پر ان کو سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔
#AdeelRaja loses @CNN job for expressing outrage over Israeli atrocities against Palestinians.#GazaUnderAttak #FreePalestine pic.twitter.com/DQ5soQxZti
— Arshad Sharif (@arsched) May 17, 2021
خیال رہے کہ دنیا کے کئی ملکوں میں ہٹلر کی تعریف کو یہودیوں کے قتل عام کے جائز قرار دینے کے مترادف سمجھا جاتا ہے اور اس پر قانونی کارروائی کی جاتی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے سی این این کی انتظامیہ کی توجہ اس جانب دلائی کہ ان کے لیے فری لانس کام کرنے والے ایک پاکستانی لکھاری یہودیوں کے قتل عام کو جائز قرار دے رہے ہیں تو وہ کارروائی کیوں نہیں کر رہے؟
عدیل راجہ نے عالمی سوشل میڈیا صارفین کے ردعمل کو دیکھتے ہوئے اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی تاہم اس وقت تک ان کے خلاف کئی عالمی فورمز پر آواز اٹھائی جا چکی تھی۔
اے آر وائے نیوز کے اینکر ارشد شریف نے ٹویٹ کیا کہ ‘ان کے پروڈیوسر عدیل راجہ کو فلسطین پر اسرائیلی حملوں کے خلاف غصے کے اظہار پر سی این این کی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑے ہیں۔’
سوشل میڈیا پر بعض صارفین نے عدیل راجہ کے ماضی میں یہودی مخالف اور ہٹلر نواز ٹویٹس کے سکرین شاٹس بھی شیئر کیے جبکہ کئی صارفین نے ان کے ٹویٹس میں کنفیوژن یا مخصمے کی کیفیت بھی تلاش کی جہاں وہ ایک ٹویٹ میں انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو ہٹلر سے تشبیہہ دیتے ہوئے ان کو ظالم قرار دے رہے ہیں۔
کشمیر کے معاملے پر کی گئی ان کی ایک ٹویٹ کے سکرین شاٹس شیئر کرتے ہوئے بعض صارفین نے لکھا کہ یہودیوں کے معاملے میں جرمن ہٹلر کی تعریف اور کشمیریوں کے مسئلے پر انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کو ہٹلر پکار کر اس کردار کو منفی بتایا گیا جس سے لگتا ہے کہ ٹویٹ کرنے والا کوئی کنفیوژ شخص ہے۔