پاکستان میں بین الاقوامی پروازوں کی آمد میں کمی کا فیصلہ برقرار
Reading Time: 2 minutesپاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بیرون ملک سے آنے والی 80 فیصد پروازوں پر پابندی کے فیصلے میں توسیع کی ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ ’بیرون ملک سے آنے والی 80 فیصد پروازوں پر 15 جون تک پابندی برقرار رکھی جائے گی۔‘
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان سعد بن ایوب نے میڈیا کو بتایا کہ ’بیرون ملک سے آنے والی پروازیں 20 فیصد تک ہی محدود رہیں گی۔ کارگو سروسز کے لیے اضافی 30 فیصد پروازیں چلانے کی اجازت ہوگی۔‘
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق ’پاکستان سے بیرون ملک جانے والی 50 فیصد پروازوں کو اجازت دی گئی ہے اور اس پابندی کا اطلاق 15 جون تک رہے گا۔‘
خیال رہے کہ یکم مئی سے پاکستان نے اپنے فضائی اڈوں پر اترنے والی پروازوں کی تعداد کو محدود کرتے ہوئے صرف 20 فیصد پروازوں کو داخلے کی اجازت دی تھی، تاہم بیرون ملک جانے والی پروازوں کو 30 فیصد اضافی پروازیں چلانے کی اجازت دی گئی تھی جس کا اطلاق 21 مئی تک کیا گیا تھا۔‘
منگل کو این سی او سی کے اجلاس کے بعد ان پابندیوں کو برقرار رکھتے ہوئے 15 جون تک توسیع کر دی گئی۔
واضح رہے کہ پاکستان میں بیرون ملک سے مسافروں کو داخلے کے لیے 72 گھنٹے قبل کی کورونا منفی رپورٹ جمع کرانے کی شرط عائد کی گئی ہے جبکہ مسافروں کا ایئرپورٹ پہنچنے پر کورونا ٹیسٹ بھی کیا جا رہا ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق ’بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی جانب سے جعلی کورونا رپورٹ جمع کروانے کا بھی انکشاف ہوا ہے جس پر ایئر لائنز پر بھاری جرمانے اور پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔‘
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے اس حوالے سے خلیجی ممالک سے آنے والے مسافروں پر وزارت صحت کی تصدیق شدہ کورونا رپورٹ جمع کروانے کی شرط عائد کی تھی تاہم اس شرط پر عمل درآمد ناممکن ہونے کے باعث سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کورونا رپورٹ کی تصدیق کی ذمہ داری فضائی کمپنیوں کو ہی دی ہے۔