ریکوڈک کیس میں عالمی ثالثی فورم، پاکستان کے بین الاقوامی اثاثے بحال
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے اٹارنی جنرل کے مطابق برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے ریکوڈک کیس میںعالمی ثالثی کورٹ نے قومی ایئرلائن پی آئی اے کے منجمد اثاثے بحال کر دیے ہیں۔
منگل کی رات کو اٹارنی جنرل کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے ٹیتھیان کمپنی کی عملدرآمد درخواست خارج کر دی ہے اور اس کے بعد روزویلٹ ہوٹل نیویارک اور سکرائب ہوٹل پیرس میں لگائے ریسیور ہٹا دیے گئے ہیں۔
عدالت نے ٹیتھیان کمپنی کو پاکستان کے قانونی چارہ جوئی پر ہونے والے اخراجات بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
بیان کے مطابق پی آئی اے کو دونوں ہوٹل بھی واپس مل گئے ہیں جبکہ ٹیتھان کمپنی فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کر سکے گی۔
یاد رہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے دور میںپاکستان کی سپریم کورت نے ایک فیصلے کے ذریعے 2013 میں اس منصوبے کا معاہدہ منسوخ کیا تھا۔
ٹیتھیان کمپنی اس معاہدے کے تحت بلوچستان میں سونے، چاندی اور تانبے کے ذخائر تلاش کر رہی تھی۔
ٹیتھیان کاپر کمپنی کے مقدمے کے بعد جولائی 2019 میں عالمی بینک کے سرمایہ کاری پر اٹھنے والے تنازعات کے تصفیے کے لیے بین الاقوامی سینٹر (انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس) نے اس کیس میں پاکستان پر پانچ ارب 97 کروڑ ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا تھا۔
فیصلے کے مطابق پاکستان نے جرمانے، سود اور ٹیتھیان کاپر کمپنی کو اس کے مقدمے پر آنے والے اخراجات کے طور ادا کرنی تھی۔ تاہم گذشتہ سال ستمبر میں پاکستان نے جرمانے کی ادائیگی کے خلاف حکم امتناعی حاصل کر لیا تھا۔
اس وقت وزیراعظم عمران خان نے اس معاملے پر تحقیقاتی کمیشن بھی بنایا تھا۔