حج صرف مملکت میں مقیم مسلمان ہی کر سکیں گے: سعودی عرب
Reading Time: < 1 minuteسعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے رواں سال بھی فریضہ حج کی ادائیگی اندرون ملک کے عازمین تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سنیچر کو سعودی پریس ایجنسی نے خبر دی ہے کہ وزارت حج و عمرہ نے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ ’سال رواں کے حج میں صرف 60 ہزار شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو فریضے کی ادائیگی کی اجازت ہوگی‘۔
اعلامیے میں کیا گیا ہے کہ ’دنیا بھر میں کورونا وبا کی صورتحال اور وائرس کی نئے ویرینٹ سامنے آنے کے باعث فریضے کی ادائیگی اندرون ملک کے عازمین تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے‘۔
سعودی وزارت حج عمرہ کے مطابق ’مملکت میں مقیم 18 سال سے 65 سال کی عمر کے ان عازمین کو حج کی اجازت ہوگی جنہوں نے کورونا ویکسین لگوا رکھی ہے‘۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’وزارت و عمرہ تاکید کرتی کہ سعودی حکومت کے نزدیک عازمین حج کی سلامتی اولین ترجیح ہے، انسانی جانوں کی سلامتی کا تحفظ اسلامی شریعت کا بھی اولین اصول ہے‘۔
’عالمی وبا کے باعث مشاعر مقدسہ میں ہجوم کے دوران شریک افراد کے لیے صحت کے اصولوں کا اطلاق کرنا انتہائی مشکل کام ہے اس لیے تمام تر صورتحال اور خدشات کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ امسال بھی اس فریضے کی ادائیگی کو محدود کیا جائے گا‘۔
ؤزارت کے مطابق ’یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ اندرون ملک سے حج کے خواہشمند آن لائن طریقہ سے حج کی درخواست جمع کرائیں گے‘۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’حج کی درخواستیں جمع کرانے کے لئے الیکٹرانک طریقہ کار آئندہ دنوں جاری کیا جائے گا‘۔