کورونا پابندیوں میں ’افیئر‘، برطانوی وزیر صحت مستعفی
Reading Time: < 1 minuteبرطانیہ کے صحت کے وزیر نے قریبی ساتھی کے ساتھ ’افیئر‘ کے دوران کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کے معاملے پر استعفیٰ دے دیا ہے۔
وزیر صحت میٹ ہینکاک نے سنیچر کو اس وقت استعفیٰ دے دیا جب یہ ایک روز قبل یہ خبر سامنے آئی کہ انہوں نے قریبی دوست کے ساتھ ’افیرز‘ کے دوران حکومت کی کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی کی۔
اے ایف پی کے مطابق الزامات کے بعد میٹ ہینکاک نے اپنا استعفیٰ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو پیش کیا۔
ہینکاک نے استعفے میں لکھا کہ ’میں نے گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کی ہے اور ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ جنہوں نے اس وبا میں قربانیاں دی ہیں ہم ان کے ساتھ ایمانداری کے ساتھ پیش آئیں۔‘
وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ انہیں ہینکاک کا استعفیٰ وصول کرکے افسوس ہوا۔ ’مجھے ان کی خدمات پر فخر ہیں۔‘
خیال رہے ابتدا میں بورس جانسن نے وزیر صحت کا ساتھ دیا تھا جب انہوں نے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کا اقرار کر لیا تھا۔
وزیرصحت نے کورونا پابندیوں کی اس وقت خلاف ورزی کی جب وہ عوام پر زور دے رہے تھے کہ وہ ان پابندیوں کی تعمیل قریبی افراد کی اموات کے موقع پر بھی کریں۔
اپوزیشن جماعتوں نے حکومت پر دوغلے پن کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ حکومت کے ممبر نے اس وقت ان پابندیوں کی خلاف ورزی کی جب عوام کو ایسا کرنے پر جرمانہ کیا جارہا ہے۔
جب یہ معاملہ دی سن اخبار نے سامنے لایا تو ہین کاک نے اقرار کیا تھا کہ انہوں نے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی۔