اہم خبریں پاکستان پاکستان24

توہین آمیز مواد نہ ہٹانے والی سائٹس بلاک کی جائیں: ہائیکورٹ

جولائی 4, 2021 2 min

توہین آمیز مواد نہ ہٹانے والی سائٹس بلاک کی جائیں: ہائیکورٹ

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی لاہور ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا سے توہین آمیز مواد ہٹانے سے متعلق درخواستوں پر تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ غیر مناسب مواد کے حوالے سے اگر کوئی شکایت نہ آئے تو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) خود ایسے مواد کو دیکھ کر قانون کے مطابق کارروائی کرے۔

چیف جسٹس قاسم خان کی جانب سے لکھے گئے 12 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواستوں کی سماعت کے دوران عدالت نے چیئرمین پی ٹی اے سے بار ہا یہ سوال پوچھا کہ اگر فیس بک توہین آمیز مواد شیئر کرنے والے پیجز کو بلاک کرنے سے انکار کرے یا توہین آمیز مواد پھیلانے کے لیے نئے پیجز بنائے جائیں جو کہ آئین پاکستان اور قانون کے خلاف ہے اور پاکستان کی سالمیت پر بھی زد پڑ سکتی ہے تو کیا ایسی صورت میں ریاستی ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کریں گے؟

فیصلے کے مطابق پی ٹی اے کے چیئرمین نے عدالت کو بتایا کہ اگر مناسب وقت کے اندر متعلقہ پلیٹ فارم کی طرف سے ایسے مواد کو ہٹانے کے لیے کوئی کاروائی نہیں ہوتی تو پی ٹی اے ایسے تمام سائیٹس فوری طور پر بلاک کرے گا۔

عدالت نے فیصلے میں لکھا ہے کہ توہین آمیز مواد کے حوالے سے حکومت پی ٹی اے کے زیر نگرانی آئی ٹی ماہرین پر مشتمل سپیشل سیل تشکیل دے۔

عدالت نے حکم دیا کہ پیغمبر اسلام کے ناموس کے حوالے سے پرائمری سے ماسٹرز تک نصاب میں مضمون شامل کرے۔

عدالت نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے اداروں کے دفاتر پاکستان میں بنوانے پر زور دے تاکہ ان سے کاروائی کے لیے بات چیت ہو سکے۔
عدالت نے پی ٹی اے کو غیر مناسب مواد کی روک تھام کے لیے فوری کاروائی کا حکم دیا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے حکومت آفیشل ویب سائٹ ڈیزائن کرے جہاں قران ،حدیث سے متعلق مستند آرٹیکل اپلوڈ کیے جائیں۔ آفیشل ویب سائٹ پر پورٹل بنایا جائے جہاں مستند اسلامی ویب سائیٹس اور پیجز کے لنک موجود ہوں۔
’توہین آمیز مواد کے حوالے سے ہونے والی کاروائی کو ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے تاکہ لوگوں کو آگاہی ملتی رہے۔‘

عدالت نے حکم دیا کہ آفیشل ویب سائٹ کی سوشل میڈیا اور میڈیا میں تشہیری مہم چلائے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے