اشرف غنی دبئی میں، ’کابل کو خونریزی سے بچانے کے لیے خالی ہاتھ نکلا‘
Reading Time: < 1 minuteافغانستان کے خود ساختہ جلاوطن صدر اشرف غنی متحدہ عرب امارات پہنچ گئے ہیں.
امارات کی حکومت نے اشرف غنی کے دبئی پہنچنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر خاندان سمیت پناہ دی ہے.
امارات پہنچنے کے بعد فیس بک پر جاری اپنے پیغام میں اشرف غنی کا کہنا تھا کہ ’اگر میں رہ جاتا تو افغانستان کے جمہوری صدر کو ایک بار پھر پھانسی پر چڑھایا جاتا۔ مجھے مجبوری کے تحت افغانستان سے نکالا گیا تاکہ خونریزی اور کابل تباہی سے بچ جائے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے اتنی جلدی میں سکیورٹی اہلکاروں نے نکالا کہ میں چپل بھی نہیں بدلے۔‘
’گذشتہ دنوں میں میرے خلاف بہت سے الزامات لگے کہ میں اپنے ساتھ رقم لے گیا ہوں، یہ الزامات مکمل طور پر جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے الزامات کو سختی سے رد کرتا ہوں۔‘ ’میزبان ملک خالی ہاتھ آئے ہیں، آپ کسٹمز ڈیپارٹمنٹ سے پوچھ سکتے ہیں۔‘
’مجھے اپنی فوج پر فخر ہے۔ ہماری فوج نے شکست نہیں کھائی بلکہ اصل میں ہمیں شکست سیاست میں ہوئی۔ یہ ناکامی طالبان، ہماری حکومت اور بین الاقوامی شراکت داروں کی ناکامی تھی۔‘
’گذشتہ دنوں کے واقعات نے بتا دیا ہے کہ افغان امن چاہتے ہیں اور کابل ایک بہت بڑی افراتفری سے بچ گیا ہے۔ یہ اللہ کا بہت بڑا احسان ہے۔‘
خیال رہے کہ اشرف غنی اتوار کو طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد وہاں سے نکل گئے تھے اور تاجکستان نے ان کے ہیلی کاپٹر کو اترنے کی اجازت نہیں دی تھی.